بی ایم ایس نے ایل آئی میں سرمایہ کاری کو واپس لینے کی مخالفت کی

   

نئی دہلی،2فروری(سیاست ڈاٹ کام )قومی سویم سیوک سنگھ سے منسلک بھارتیہ مزدور سنگھ(بی ایم ایس) نے عوامی شعبہ کی بیمہ کمپنی بھارتیہ جیون بیمہ نگم (ایل آئی سی)میں سرمایہ کاری کو واپس لینے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے کروڑوں لوگوں کی سماجی سکیورٹی خطر ے میں آنے کا خدشہ ہے ۔بی ایم ایس کی 145ویں نیشنل ایگزیکیوٹو کی میٹنگ میں اتوار کو پاس ایک تجویز میں کہا گیا ہے کہ مرکزی بجٹ 21-2020 میں ایل آئی سی اور ایل آئی سی اور آئی ڈی بی آئی میں سرمایہ کاری کو واپس لینے کی تجویز خظرناک ثابت ہوگی۔میٹنگ بی ایم ایس کے صدر سی کے ساجی نارائن کی صدارت میں منعقد کی گئی اور جنرل سکریٹری برجیش اپادھیائے اس میں موجود رہے ۔بی ایم ایس نے کہاکہ متوسط طبقے کو سماجی سکیورٹی مہیا کرانے میں ایل آئی سی کا اہم کردار رہا ہے اور چھوٹے کاروباریوں کے لئے آئی بی آئی ایک اہم سرمایہ کار ہے ۔ حکومت اگر ان دونوں اداروں میں سرمایہ کاری کو واپس لیتی ہے تو یہ سماجی فرائض پر پوری طرح سے عمل نہیں کر پائیں گے ۔حکومت کا یہ قدم ملازمین کے لئے بھی خطرناک ہوگا۔تجویز میں کہاگیا ہے کہ حکومت کے اس قدم سے واضح ہے کہ معیشت نازک دور سے گزر رہی ہے اور حوکمت وسائل جمع کرنے کے لئے عوامی جائیداد کو بیچنے کی کوشش کررہی ہے ۔بی ایم ایس کا کہنا ہے کہ وسائل جٹانے کے طورطریقوں پر قومی بحث کی ضرورت ہے ۔تنظیم نے خدشہ ظاہر کیاہے کہ عوامی شعبہ کی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کو واپس لینے کے بعد سرکاری جائیداد بیچنی شروع کی جاسکتی ہے ۔