طلبہ اور عوام کیلئے توجہ کا مرکز، مریخ پر خلائی سائینسدانوں کی دریافت نمائش کیلئے پیش
حیدرآباد۔/3اگسٹ، ( سیاست نیوز) بی ایم برلا پلانٹوریم جو کہ جی پی برلا آرکیالوجیکل اسٹرانومیکل اینڈ سائینٹفک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کا ایک ادارہ ہے اس نے پلانٹوریم میں مریخ 1001 شو کا آغاز کیا۔ گنگا پرساد برلا کی یوم پیدائش کے ضمن میں اس شو کا اہتمام کیا گیا ہے جس کا افتتاح ڈاکٹر راجکمار ڈائرکٹر نیشنل ریموٹ سینسنگ سنٹر حیدرآباد نے کیا۔ اس موقع پر سائینٹفک ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کی صدر نرملا برلا موجود تھیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر راجکمار نے بی ایم برلا پلانٹوریم کی ستائش کی جس نے مریخ پر شو کا اہتمام کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ اِسرو‘ کی جانب سے خلائی تحقیق میں غیر معمولی پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے برلا پلانٹوریم کی ستائش کی جس نے طلبہ کی دلچسپی کے مطابق سائینس سے متعلق مضامین کا انتخاب کرتے ہوئے نمائش کا اہتمام کیا ہے۔ اس طرح کے میوزیم اور سائینسی اشیاء کی نمائش سے عوام بالخصوص طلبہ میں دلچسپی پیدا ہوگی۔ نیشنل ریموٹ سینسنگ سنٹر اس طرح کے شوز کے انعقاد میں ہر ممکن تعاون کرے گا۔ ڈاکٹر کمار ڈائرکٹر بی ایم برلا سائینس سنٹر اور پلانٹوریم نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ مریخ 1001 شو کے ذریعہ ناظرین کو مریخ کے مشاہدات اور وہاں کے تاثرات سے واقف کرایا جائے گا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ شو میں شامل غیر معمولی ویژولس عوام اور طلبہ کی دلچسپی کا باعث رہیں گے۔ شو میں بین الاقوامی خلاء بازوں کی جانب سے مریخ کے سفر کی تفصیلات پیش کی جائیں گی۔ نیویارک کے اسپیس ہیڈ کوارٹرس ٹی وی اسٹوڈیو سے 1001 دن طویل اس مشن کا لائیو ٹیلی کاسٹ کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلاء بازوں نے مریخ پر نہ صرف اپنا وجود ثابت کیا بلکہ بحفاظت زمین پر واپس ہوئے۔ ایکزیکیٹو آفیسر ہندوستان چیاریٹی ٹرسٹ شام کوٹھاری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ پلانٹوریم نے شو میں مریخ میں خلاء بازوں کی جانب سے تحقیق کردہ اشیاء کی نمائش بھی رکھی ہیں۔ نیشنل ریموٹ سنسنگ ادارہ سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ سٹیلائیٹ کے ذریعہ حاصل کی جانے والی حقیقی تصاویر پیش کرتے ہوئے نمائش کی زینت میں اضافہ کریں۔ پلانٹوریم میں سائینس کی ایک نئی گیلری کا اضافہ کیا جارہا ہے۔ یہ شو انگلش میں ہے اور عوام کیلئے داخلہ کی اجازت ہے۔