بی بی سی دفاتر پر دوسرے دن بھی آئی ٹی چھاپے

,

   

انکم ٹیکس حکام اور بی بی سی انڈیا کے ایڈیٹرز کے درمیان بحث و تکرار

ممبئی: بی بی سی کے دہلی اور ممبئی کے دفاتر میں محکمہ انکم ٹیکس (آئی ٹی) کی ٹیم کے چھاپے دوسرے روز بھی جاری رہے۔ ذرائع کے مطابق آئی ٹی حکام 2012 سے اب تک کے اکاؤنٹس کی تفصیلات معلوم کر رہے ہیں۔ آئی ٹی حکام نے محکمہ خزانہ کے عملے کے موبائل، لیپ ٹاپ، ڈیسک ٹاپ قبضے میں لے لیے ہیں۔ سروے کے دوران آئی ٹی حکام اور بی بی سی انڈیا کے ایڈیٹرز کے درمیان بحث بھی ہوئی ہے۔ دوسری جانب بی بی سی نے اپنے عملے کو تعاون کرنے کو کہا ہے۔ کہا گیا کہ ہر سوال کا جواب ایمانداری سے دیں۔ محکمہ انکم ٹیکس کے حکام نے بی بی سی پر بین الاقوامی ٹیکس میں بے ضابطگیوں کا الزام لگایا ہے۔ کئی گھنٹے افسران لیپ ٹاپ اور دستاویزات کی چھان بین کرتے رہے۔ ذرائع کے مطابق بی بی سی انتظامیہ نے چہارشنبہ کی صبح ملازمین کو ای میل کر دیا ہے۔ اس میں عملے کو ہر سوال کا ایمانداری سے جواب دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔بی بی سی نے عملے سے کہا ہے کہ اگر محکمہ انکم ٹیکس کا عملہ آپ سے ملنا چاہتا ہے تو آپ کو ان سے ملنا ہوگا۔ بی بی سی نے ہندوستان میں کام کرنے والے ملازمین کی مدد کیلئے ایک ہیلپ لائن بھی فعال کردی ہے۔ میل میں کہا گیا کہ ہندوستان میں بی بی سی کے ادارہ جاتی ڈھانچے، سرگرمیوں، ادارے اور کام کے بارے میں پوچھ گچھ تحقیقات کے دائرے میں آتی ہے اور ایسے سوالات پوچھے جا سکتے ہیں۔ ان کا جواب دیا جائے۔عملے کو یہ بھی بتایا گیا ہے کہ آپ کی ذاتی آمدنی اور انکم ٹیکس سے متعلق سوالات سروے کے دائرہ کار سے باہر ہیں اور آپ ان کا جواب دینے سے انکار کرسکتے ہیں۔اپنے کمپیوٹر سسٹم سے کوئی بھی معلومات حذف نہ کریں اور نہ ہی اسے انکم ٹیکس حکام سے چھپائیں۔