بی جے پی اورآر ایس ایس کو عوام کی تکالیف سے کوئی فرق نہیں پڑتا

,

   

اقتدار کیلئے یہ لوگ منی پور توکیا ملک کو بھی جلا دیں گے! راہول گاندھی کا اظہار برہمی

نئی دہلی: منی پور میں تشدد اور دو خواتین کی برہنہ پریڈ کے خلاف سڑک سے پارلیمنٹ تک اپوزیشن کے احتجاج کے درمیان کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے ایک بار پھر وزیر اعظم کی خاموشی پر شدید تنقید کی ہے۔ یوتھ کانگریس کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ سب نے دیکھا ہے کہ منی پور میں کیا ہو رہا ہے۔اپوزیشن کے ارکان پارلیمنٹ اس بات پر بضد ہیں کہ وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں منی پور پر بیان دیں اور اس پر تفصیلی بحث کی جائے۔ جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن کے مطالبے پر خاموشی اختیار کر رکھی ہے اور پارلیمنٹ کی کارروائی تعطل کا شکار ہے۔راہول گاندھی نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیر اعظم مودی نے منی پور کے بارے میں ایک لفظ بھی نہیں کہا۔ آپ نے سوچا ہوگا کہ ملک کے وزیر اعظم کچھ کہیں گے۔ آپ میں سے بہت سے لوگوں نے سوچا ہوگا کہ ملک کے وزیر اعظم ہوائی جہاز سے امپھال جائیں گے اور لوگوں سے بات کریں گے۔ کانگریس کے دور میں وزیر اعظم یہی کیا کرتے تھے۔راہول گاندھی نے پوچھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی منی پور کے لیے کیا کر رہے ہیں؟ وہ منی پور کے بارے میں کچھ کیوں نہیں بول رہے؟ اس کی وجہ یہ ہے کہ نریندر مودی کا منی پور سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ وہ چنندہ لوگوں کے وزیر اعظم ہیں، آر ایس ایس کے پی ایم ہیں۔ ان کا منی پور سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ وہ جانتے ہیں کہ ان کے نظریہ نے منی پور کو جلا دیا ہے لیکن منی پور کے درد اور تکلیف سے پی ایم مودی کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ راہول گاندھی نے مزید کہا کہ آر ایس ایس۔بی جے پی اور کانگریس کے درمیان نظریاتی جنگ چل رہی ہے۔ جہاں، کانگریس کا نظریہ آئین کی حفاظت، ملک کا اتحاد اور سماجی عدم مساوات کے خلاف لڑنا ہے، وہیں دوسری طرف آر ایس ایس اوربی جے پی چاہتی ہے کہ چنندہ لوگ اس ملک کو چلائیں اور ملک کی ساری دولت ان کے ہاتھ میں ہو۔ بی جے پی اورآر ایس ایس صرف اقتدار چاہتے ہیں اور اقتدار حاصل کرنے کے لیے کچھ بھی کر سکتی ہے۔ اقتدار کے لیے وہ منی پور کو جلا دیں گے، پورے ملک کو جلا دیں گے۔ انہیں ملک کے دکھ درد کی کوئی پرواہ نہیں۔راہول گاندھی نے کہا کہ آپ کے دل میں حب الوطنی ہے۔ جب ملک کو تکلیف پہنچتی ہے، ملک کے کسی شہری کو تکلیف پہنچتی ہے تو آپ کا دل بھی زخمی ہوتا ہے اور آپ اداس ہو جاتے ہیں۔ لیکن بی جے پی۔آر ایس ایس کے لوگوں کو کوئی تکلیف محسوس نہیں ہو رہی، کیونکہ وہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔