ہنمنت راؤ کا الزام، سپریم کورٹ کے فیصلہ پر اظہار افسوس
حیدرآباد ۔11۔ فروری (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ نے تحفظات کے بارے میں سپریم کورٹ کے فیصلہ پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ تحفظات کو بنیادی دستوری حق ماننے سے سپریم کورٹ کا انکار پسماندہ طبقات کو تحفظات سے محروم کرسکتا ہے۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت راؤ نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس تحفظات کو ختم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ حالیہ عرصہ میں آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے تحفظات پر نظرثانی کی تجویز پیش کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلہ کی آڑ میں کمزور طبقات کو تحفظات سے محروم کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحفظات کے نتیجہ میں لاکھوں طلبہ اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ کے سی آر نے برسر اقتدار آتے ہی ریاست بھر میں خاندانی سروے کرایا تھا لیکن آج تک تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔ ہنمنت راؤ نے سروے کی تفصیلات پر مشتمل وائیٹ پیپر جاری کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایس سی ، ایس ٹی کی آبادی کے بارے میں سروے کیا گیا لیکن او بی سی کی آبادی پر مرکز خاموش ہے۔ وزیراعظم کا تعلق او بی سی طبقہ سے ہے لیکن مرکزی حکومت او بی سی سروے کے لئے تیار نہیں۔ ہنمنت راؤ نے کہا کہ مرکزی حکومت من مانی قانون سازی کر رہی ہے۔ سیاسی فائدہ کیلئے کشمیر سے دفعہ 370 کو ختم کیا گیا اور تین طلاق پر پابندی عائد کی گئی ۔ انہوں نے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف ریویو پیٹیشن دائر کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کی سازش کے عین مطابق سپریم کورٹ کا فیصلہ آیا ہے ۔ تمام سیاسی جماعتوں کو متحد ہوکر تحفظات کی برقراری کیلئے جدوجہد کرنی چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر جدوجہد نہیں کی گئی تو آر ایس ایس کی سازش کامیاب ہوجائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یو پی اے حکومت کی جانب سے آئی آئی ٹی اور آئی آئی ایم اداروں میں تحفظات کی فراہمی سے ہزاروں طلبہ کو فائدہ ہوا۔ انہوں نے پسماندہ طبقات کے ساتھ تحفظات کے معاملہ میں ناانصافی کو ناقابل برداشت قرار دیا اور کہا کہ اگر تحفظات ختم کردیئے گئے تو ملک میں آگ بھڑک اٹھے گی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی او بی سی طبقات کے ساتھ ہے اور تحفظات کی برقراری کے لئے جدوجہد جاری رکھے گی۔ سیاسی وابستگی سے بالا تر ہوکر او بی سی قائدین کو متحد ہونا پڑے گا۔