سپریم کورٹ کے فیصلے کی مخالفت، تحفظات کمزور طبقات کا دستوری حق
حیدرآباد۔ 14 فروری (سیاست نیوز) سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت رائو نے تمام طبقات سے اپیل کی کہ وہ تحفظات کو بچانے کے لیے متحدہ جدوجہد کریں۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے ہنمنت رائو نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو افسوسناک قرار دیا جس میں عدالت نے تحفظات کو بنیادی دستوری حق تسلیم کرنے سے انکار کردیا۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ حکومت کی مداخلت کے نتیجہ میں سپریم کورٹ کا فیصلہ منظر عام پر آیا ہے۔ آر ایس ایس اور بی جے پی پسماندہ طبقات کو تحفظات کے خلاف ہیں جس کا اظہار آر ایس ایس سربراہ موہن بھاگوت نے پہلے ہی کردیا تھا۔ موہن بھاگوت تحفظات پر ازسرنو غور کرنے کی مانگ کرچکے ہیں۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ 70 سال قبل ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے کمزور طبقات کی پسماندگی کے خاتمے کیلئے تعلیم اور ملازمتوں میں تحفظات فراہم کئے تھے اور یہ دستور کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس چاہتے ہیں کہ کمزور طبقات ترقی نہ کریں اور ہمیشہ پسماندگی کا شکار رہیں۔ انہوں نے کہا کہ دستور کے معماروں نے جو رعایت دی ہے، اسے برخواست نہیں کیا جاسکتا۔ تحفظات کے خاتمے کی صورت میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیتوں کے ساتھ ناانصافی ہوگی۔ تحفظات کی فراہمی کے سبب ہزاروں نہیں بلکہ لاکھوں طلبہ کو تعلیم اور ملازمتوں میں فائدہ ملا ہے۔ انہوں نے مرکز سے مانگ کی کہ وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ریویو پٹیشن دائر کرے۔ ہنمنت رائو نے تلنگانہ کی تمام یونیورسٹیز کے طلبہ سے اپیل کی کہ وہ تحفظات بچانے کے لیے مہم میں شامل ہوجائیں۔ 16 فروری کو حیدرآباد میں کانگریس پارٹی کی جانب سے ایک روزہ احتجاجی دھرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ یونیورسٹیزکے طلبہ اور عوام کو کثیر تعداد میں شرکت کرتے ہوئے تحفظات بچانے کی مہم کو مستحکم کرنا ہوگا۔ ہنمنت رائو نے سپریم کورٹ کے اس فیصلے کا خیرمقدم کیا جس میں مجرمانہ ریکارڈ رکھنے والے امیدواروں کی تفصیلات عوام اور سوشل میڈیا میں پیش کرنے کی ہدایت دی گئی۔ ہنمنت رائو نے کہا کہ سپریم کورٹ میں سیاسی جماعتوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ نہ صرف مجرمانہ ریکارڈ پیش کریں بلکہ امیدوار منتخب کرنے کی وجوہات سے عوام کو واقف کرائیں۔ ہنمنت رائو نے تجویز پیش کی کہ بینکوں کی دھوکہ دہی اور وائٹ کالر جرائم کو بھی اس زمرے میں شامل کیا جائے تاکہ دھوکہ دہی میں ملوث افراد انتخابات میں حصہ نہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا کہ کریمنلس کی سیاست میں شمولیت کے سبب انتخابی دھاندلیاں عروج پر ہیں۔