بی جے پی اور شیوسینا کا اسمبلی انتخابات سے قبل اتحاد

   

چیف منسٹر مہاراشٹرا فرنویس کا بیان، حلیف پارٹی شیوسینا کی معنی خیز خاموشی
ممبئی۔31 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) عوام تک رسائی کا پروگرام شروع کرتے ہوئے چیف منسٹر مہاراشٹرا دیویندر فرنویس نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ بی جے پی کا کوئی متبادل نہیں ہے اور شیوسینا کے ساتھ اتحاد سے 2014ء کے اسمبلی انتخابات کے برعکس حصہ لے گی۔ فرنویس کا بیان تمام افواہوں کا خاتمہ کرنے کا سبب بنا۔ وہ ایک تقریب میں جو چار ارکان اسمبلی کو بی جے پی میں شامل کرنے کے سلسلہ میں منعقد کی گئی تھی جن میں سے کانگریس اور این سی پی کے ارکان شامل تھے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی جے پی اور شیوسینا حلیف پارٹیاں ہیں اور وہ اعظم ترین تعداد میں ریاستی انتخابات میں نشستیں حاصل کرکے کامیابی کا ریکارڈ توڑدیں گی۔ فرنویس کے بیان میں کہا گیا کہ بھگوا پارٹی کے اتحادی علیحدہ طور پر مقابلہ کرسکتے ہیں تاکہ کانگریس اور این سی پی کے ارکان کو اپنی صفحوں میں شامل کرسکیں۔ شرد پوار زیر قیادت این سی پی نے حالیہ ماضی میں انحراف کا سلسلہ جاری ہے۔ این سی پی کے تین اور کانگریس کے ایک رکن اسمبلی نے ریاستی اسمبلی سے استعفیٰ دے کر بی جے میں شرکت کرلی ہے۔

ان کو بی جے پی میں شامل کرنے کی تقریب میں چیف منسٹر فرنویس اور صدر ریاستی بی جے پی چندرکانت پاٹل موجود تھے۔ واحد کانگریسی ایم ایل اے کالی داس کولمبکر کا تعلق ممبئی کے علاقے وڈالا سے ہے۔ بی جے پی اور شیوسینا اور حلیف پارٹیاں اسمبلی انتخابات میں مشترکہ طور پر حصہ لیں گی۔ وہ چاہتے ہیں کہ اعظم ترین نشستیں مہاراشٹرا اسمبلی میں حاصل کرکے ان کا ریکارڈ توڑ دیں۔ چیف منسٹر فرنویس نے نشاندہی کی کہ نشستوں کی تقسیم کا مسئلہ امکان ہے کہ حل ہوچکا ہے۔ ایک بی جے پی قائد نے کہا کہ وائیبھو اور کولمبکر میں شیوسینا کے ٹکٹ پر اپنے متعلقہ حلقوں اکولا اور وڈالا سے مقابلہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔ کیوں کہ وہ بی جے پی میں شامل ہوچکے ہیں۔ پارٹی امکان ہے کہ انہیں ان کے متعلقہ انتخابی حلقوں سے کھڑا کرے گی۔ سب سے قیمتی سوال یہ ہے کہ کیا شیوسینا اپنی نشستیں بی جے پی کے ساتھ تقسیم کرنے پر رضامند ہوجائے گی۔