عنبر پیٹ اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کی ترغیب،الیکشن کیلئے ہائی کمان متحرک
حیدرآباد۔/22 مارچ، ( سیاست نیوز) تلنگانہ میں بی جے پی کے اقتدار کیلئے جدوجہد کے دوران ہائی کمان نے پارٹی کے موجودہ چاروں ارکان پارلیمنٹ کو اسمبلی کیلئے بھی مقابلہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ تلنگانہ میں پارٹی کے بہتر مظاہرہ کیلئے فیصلہ کیا گیا کہ ارکان پارلیمنٹ کو اپنی موجودہ نشستوں کو برقرار رکھتے ہوئے پارلیمانی حلقہ میں کسی ایک اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کا پابند کیا جائے تاکہ دیگر اسمبلی حلقہ جات سے کامیابی کے امکانات روشن ہوں۔ باوثوق ذرائع نے بتایا کہ بی جے پی ہائی کمان نے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی کو تلنگانہ کی سیاست میں اہم رول ادا کرنے کی ہدایت دی ہے جس کے تحت وہ اسمبلی انتخابات میں عنبرپیٹ اسمبلی حلقہ سے مقابلہ کا من بناچکے ہیں۔ اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں تقریباً پانچ ماہ کا فرق ہے اور ارکان پارلیمنٹ اگر اسمبلی حلقوں سے کامیاب ہوجائیں تو لوک سبھا حلقوں کیلئے نئے امیدواروں کے ناموں پر غور ممکن ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ کشن ریڈی نے اپنی شریک حیات کو عنبرپیٹ سے انتخابی میدان میں اُتارنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ہائی کمان نے خود انہیں الیکشن لڑنے کی ترغیب دی ہے۔ کشن ریڈی تین مرتبہ اسمبلی کیلئے منتخب ہوچکے ہیں اور 2018 میں انہیں بی آر ایس امیدوار کے وینکٹیش کے مقابلہ محض 1087 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس کے چار ماہ بعد وہ سکندرآباد لوک سبھا حلقہ سے منتخب ہوئے۔ کشن ریڈی مرکزی کابینہ میں مملکتی وزیر داخلہ کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں اور فی الوقت ان کا قلمدان سیاحت و کلچر کا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی کو اقتدار حاصل ہونے پر کشن ریڈی چیف منسٹر کے عہدہ کیلئے ہائی کمان کی اولین ترجیح رہیں گے۔ر