ڈی اروند سے مغرورانہ زبان پر قابوپانے کی خواہش ‘سدرشن ریڈی کے خلاف بیان کی مذمت ‘ کانگریس قائدین کی پریس کانفرنس
نظام آباد:9؍ مارچ (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) صدر نشین اردو اکیڈمی مسٹر طاہر بن حمدان، ٹاؤن کانگریس صدر و نوڈا چیئرمین مسٹر کیشاوینو ،پرچار کمیٹی چیئرمین محمد جاوید اکرم اور دیگر نے کانگریس بھون میں نظام آباد میںپریس کانفرنس کے دوران رکن پارلیمنٹ دھرم پوری اروند کی جانب سے رکن اسمبلی بودھن سدرشن ریڈی کے خلاف دیے گئے بیانات کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جواہر نوودیا اسکول کے معاملے پر اروند کو معلوم ہونا چاہئے کہ سابق وزیر اعظم پی وی نرسمہا راؤ جب انسانی فروغ وسائل کے وزیر تھے۔ تب ہی انہوں نے پورے ملک میں نوودیہ اسکول قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اس وقت کے متحدہ نظام آباد ضلع میں نظام ساگر میں پر سکون ماحول میں ایک نوودیا اسکول قائم کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ نئی ریاست کے قیام کے بعد نو نئے اضلاع بنانے پر ریاستی حکومت نے مرکزی حکومت کے ذریعے مزید نوودیہ اسکولز قائم کرنے کی سوچ کو آگے بڑھائی۔ نوودیا اسکول کہاں قائم کرنا ہے اور کتنی زمین درکار ہے یہ فیصلہ ریاستی محکمہ تعلیم کے سیکریٹری، ضلع کلکٹر اور دیگر حکام ہے۔ یہ بنیادی معلومات سے بھی اروند لا علم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ نظام آباد ضلع میں نوودیا اسکول قائم کرنے کی سوچ آئی ہے مگر ابھی تک کہاں قائم کرنا ہے اس کا فیصلہ نہیں کیا گیا ۔ہر ایم ایل اے کو اپنے حلقے میں اسکول قائم کرنے کی خواہش رہتی ہے جو فطری بات ہے۔ تاہم نوودیا اسکول کے لیے موزوں 30 سے 35 ایکڑ زمین کا انتخاب حکومتی حکام اور کلکٹر کرتے ہیں۔ طاہر بن حمدان نے بتایا کہ ماضی میں ٹریپل آئی ٹی کو باسر میں قائم کیا گیا تھا اور اس سے طلبہ کو معیاری تعلیم ملی جس کے نتائج سب کے سامنے ہیں۔ نوودیا اسکول کے قیام کے لیے بھی تمام عوام کے ساتھ مل کر جائزہ لیا جائے گا۔ اروند نے پہلی بار پارلیمنٹ کے الیکشن میں وعدہ کیا تھا کہ وہ نظام شوگر فیکٹری کی کشادگی عمل میں لائیں گے مگر آج تک اس بارے میں کچھ نہیں کیا۔ بی جے پی اور بی آر ایس دونوں نے نظام شوگر فیکٹری کو فراموش کر دیا۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں جب ریونت ریڈی کی سرکار قائم ہوئی تو سری دھر بابو کو آئی ٹی کا وزیر بنایا گیا اور ان کی قیادت میں ایک کمیٹی قائم ہوئی ۔ جیون ریڈی، سدرشن ریڈی کو اراکین کی حیثیت سے نامزد کرتے ہوئے بودھن شوگر فیکٹری کی کشادگی کے عمل کو شروع کیا گیا کانگریس حکومت کی نیت صاف ہے اور اسی نیت کے تحت 400 کروڑ کے بقایا جات میں سے 200 کروڑ روپئے ادا کیے گئے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نظام شوگر فیکٹری کہاں قائم کی جانا چاہئے اس بارے میں فیصلہ موجودہ جگہ پر ہو یا کہیں اور حکام اس پر غور کر رہے ہیں۔ سدر شن ریڈی نے نظام آباد ضلع میں میڈیکل کالج او ر تلنگانہ یونیورسٹی قائم کی۔ کانگریس حکومت کے دور میں نند ی پیٹ میں 450 ایکڑ زمین سیذ (SEZ) کے لیے دی گئی تھی۔ مگر اروندنے اپنے چھ سالہ دورِ پارلیمنٹ میں ایک بھی صنعت کے قیام کیلئے اور نوجوان کو روزگار فراہم کرنے کے لئے اقدام نہیں کیا۔انہوں نے الزام لگایا کہ ضلع میں تین ریلوے فلائی اوورز دس سال سے سست روی کا شکار ہیں۔ اروند کو بولنے سے پہلے سوچ لینا چاہئے۔ سدرشن ریڈی کے ترقیاتی کاموں پر بات چیت کے لیے تیار ہیں کیا سوال کرتے ہوئے انہیں خبردار کیا۔ اگر اروند اپنی مغرورانہ زبان جاری رکھیں گے تو وقت کے ساتھ یہ بھی غائب ہو جائیں گے۔ کانگریس حکومت کے دور میں مہاراشٹر اہائی وے، ممبئی ہائی وے، سر سلسلہ سے یلارڈی تک کے سڑک کی تعمیر کے کام کو شروع کیا گیا۔ مگر اروند نے اپنے حلقے میں ایک بھی چار لائنوں کی سڑک نہیں بنوائی۔انہوں نے کہا کہ عوامی مسائل کی پرواہ کیے بغیر صرف اخبارات میں نظر آنے کے لیے بیان بازی کرنے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ کیا بی جے پی پارٹی اروند کو ریاستی صدر بنانا چاہتی ہے ؟جس کی وجہ سے اروند جوش میں کانگریس قائدین پر جھوٹے الزامات لگا رہے ہیں۔ اگر انہوں نے اپنے ر ویہ میں تبدیلی نہیں کی تو ان کو اچھی طرح سبق سکھایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انتخابات میں جیت اور ہار عام بات ہے۔ مگر جیتنے کے بعد غرور سے بات کرنا اروند کی نادا نی کو ظاہر کرتی ہے۔ طاہر بن حمدان کہا کہ اس وقت اسمبلی زمرہ کے کانگریس پارٹی کے چار ایم ایل سی منتخب ہوتے ہیں۔ عہدہ آنا اور جانا فطری بات ہے اروند کو یہ بات یاد رکھنی چاہئے کہ بولنے سے قبل اپنی عمر اور تجربے کو مدنظر رکھیں ورنہ گاؤں گاؤں میں ان کا پیچھا کیا جائیگا۔ اس موقع پر نوڈا چیئرمین مسٹر کیشاوینو نے رکن پارلیمنٹ ڈی اروند پر زبردست تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو گمراہ کرنے کے لیے اروند سدرشن ریڈی کے خلاف بیان بازی کر رہے ہیں پہلی مرتبہ اس وقت کی رکن پارلیمنٹ کویتا سے عوام ناراض تھی جس کی وجہ سے انہیں عوام نے ووٹ دے کر کامیاب بنایا تھا اور دوسری مرتبہ مودی کا چہرہ دیکھتے ہوئے انہیں کامیاب بنایا لیکن ابھی تک اروند کی جانب سے کوئی ترقی کاموں کو انجام نہیں دیا گیا گتپا علی ساگر لفٹ ایریگیشن پراجیکٹ کے ذریعے عوام کو آبی سہولتیں فراہم کی گئی اوسینکڑوں ایکڑ اراضی کو پانی سیراب کیا گیا اور یہ کام سدرشن ریڈی نے انجام دیا ہے تلنگانہ یونیورسٹی کے قائم میں انہوں نے زبردست کردار ادا کیا جس کی وجہ سے آج یلنگانہ یونیورسٹی قائم ہوئی ہے چھ سالوں سے اروند کوئی کام انجام نہیں دیا ۔نظام آباد کوا سمارٹ سٹی بنانے کا خواب ابھی تک پورا نہیں کیا ۔سدرشن ریڈی کے خلاف بیان بازی بند نہیں کی گئی تو ان کو سبق سکھایا جائے گا ہر دیہات میں ان کا پیچھا کیا جائے گا۔اس پریس کانفرنس میں انتی ریڈی راج ریڈی ، مارکٹ کمیٹی چیرمین نظام آباد و دیگر موجود تھے ۔