فہرست میں مسلمانوں کی شمولیت کا بہانہ کرتے ہوئے رکاوٹیں پیدا کر رہی ہے
حیدرآباد ۔ 24 ۔ جولائی (سیاست نیوز) تلنگانہ لائبریریز کے صدرنشین ڈاکٹر ریاض نے بی سی تحفظات میں مسلمانوں کی شمولیت پر بی جے پی کے اعتراض کو مسترد کردیا اور کہا کہ دستور میں پسماندہ طبقات کو تحفظات فراہم کرنے کی گنجائش ہے جس کا جائزہ لینے کے بعد کانگریس حکومت نے مسلمانوں کو تحفظات فراہم کیا ہے ۔ آج گاندھی بھون میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ریاض نے کہا کہ برٹش دور سے ہی مسلمانوں کو تحفظات فراہم کئے گئے ہیں۔ یہاں تک کہ بی جے پی کے زیر اقتدار ریاستوں میں بھی بی سی تحفظات کی فہرست میں مسلمان شامل ہیں۔ خود وزیراعظم نریندر مودی نے بھی پسماندہ مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کی تائید کی ہے اور اپنی آبائی ریاست گجرات میں مسلمانوں کو تحفظات فراہم کرنے کا حوالہ دیا ہے۔ اسمبلی میں جب 42 فیصد بی سی تحفظات کی بل پیش کی گئی تو بی جے پی نے مکمل تائید کی۔ آج بی جے پی بل میں مسلمانوں کی شمولیت پر اعتراض کرتے ہوئے سیاسی فائدہ ا ٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ڈاکٹر ریاض نے کہا کہ بی جے پی کا نعرہ سب کا ساتھ سب کا وکاس صرف دکھاوا ہے جس پر بی جے پی خود عمل نہیں کرتی۔ ڈاکٹر راج شیکھر ریڈی کے دور میں ہی مسلمانوں کو 4 فیصد تحفظات فراہم کیا گیا ہے جس پر آج بھی دونوں تلگو ریاستوں میں عمل آوری ہورہی ہے۔ بی جے پی کے قائدین سیاسی مفاد پرستی کیلئے غریب مسلمانوں کو دیئے جانے والے تحفظات کی مخالفت کر رہی ہے۔ دراصل بی جے پی کے قائدین بی سی طبقات کو تحفظات دینے کے خلاف ہے، صرف مسلمانوں کا بہانہ کرتے ہوئے 42 فیصد بی سی تحفظات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام مسلمانوں کو تحفظات دینے کا مطالبہ نہیں کر رہے ہیں بلکہ جو اہل ہیں ، انہیں دینے پر زور دے رہے ہیں لیکن بی جے پی اس کو سیاسی مسئلہ بناتے ہوئے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اسمبلی میں بل کی تائید کرنے والی بی آر ایس اس مسئلہ پر خاموش ہے۔2