بی جے پی تشکیل حکومت میں تاخیر کی ذمہ دار:شیوسینا

   

صدر راج کی راہ ہموار : سنجے راوت ۔ شیوسینا ارکان اسمبلی باندرہ کی ہوٹل کو منتقل
ممبئی 7 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) شیوسینا کے سینئر قائد سنجے راوت نے جمعرات کے دن بی جے پی پر الزام عائد کیاکہ وہ مہاراشٹرا میں تشکیل حکومت میں تاخیر کررہی اور صدر راج کے نفاذ کی راہ ہموار کررہی ہے۔ اُنھوں نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ممبئی میں کہاکہ بی جے پی کو اعلان کردینا چاہئے کہ وہ تشکیل حکومت کی اہل نہیں ہے۔ اِس کے بعد شیوسینا پیشرفت کرے گی۔ اُنھوں نے اعادہ کیاکہ شیوسینا کا مطالبہ چیف منسٹر کے عہدہ میں شراکت داری ہے۔ اُنھوں نے کہاکہ ریاستی چیف منسٹر ادھو ٹھاکرے زیرقیادت پارٹی سے ہی ہونا چاہئے۔ اُنھوں نے کہاکہ آپ جانتے ہیں کہ ایوان اسمبلی میں ہم اکثریت میں ہیں۔ بی جے پی قائدین جنھوں نے آج گورنر سے ملاقات کی، خالی ہاتھ واپس کیوں آگئے۔ وہ صدر راج کے نفاذ کی صورتحال پیدا کرنے کے لئے گئے تھے۔ اُنھوں نے شیوسینا کے فیصلے کی اہمیت کم کرتے ہوئے کہ تمام ارکان اسمبلی کو مضافاتی علاقہ باندرہ کی ایک ہوٹل میں منتقل کردیا جائے گا، راوت نے کہاکہ تمام ارکان اسمبلی ممبئی میں اپنے گھروں کو جاسکتے ہیں اِس لئے پارٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ اِس بات کو یقینی بنایا جائے کہ ایک ہی چھت تلے تمام سہولتیں فراہم ہوجائیں۔ راوت نے کہاکہ بے یقینی سیاسی صورتحال کے دوران اور انحراف کے خوف سے ادھو ٹھاکرے زیرصدارت شیوسینا ارکان اسمبلی کے ایک اجلاس میں جو ادھو ٹھاکرے کی قیامگاہ پر منعقد ہوا تھا تمام ارکان کو رنگ شاردا ہوٹل باندرہ منتقل کردیا گیا۔ راوت نے ریاستی وزیر اور بی جے پی قائد سدھیر منگنٹیوار پر تنقید کی کہ اُنھوں نے چیف منسٹر دیویندر فرنویس کو اِس طرح پیش کیا ہے جیسے وہ ’’شیوسینک‘‘ ہوں۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ شیوسینا پہلے جیسی ہے تو یہ لفظ ہمارے لئے انتہائی اہمیت رکھتا ہے کیوں کہ یہ ’’پران جائے پر وچن نہ جائے‘‘ جیسا ہے۔ بی جے پی کو ظاہر کرنا چاہئے کہ وہ اُس کی تائید میں 145 ارکان اسمبلی رکھتی ہے جو تشکیل حکومت کے لئے اُس کی تائید کریں گے۔ اُنھوں نے کہاکہ اگر آپ کے پاس ’’مہا یواتی‘‘ کے لئے اکثریت حاصل ہے تو آپ اتحاد کے لئے راضی کیوں نہیں ہوتے۔ اگر شیوسینا کے لئے چیف منسٹر کے عہدہ کا اختیار حاصل ہے تو اِس سے اتفاق کیا جانا چاہئے۔ قبل ازیں صبح راوت نے کہا تھا کہ آر ایس ایس سرسنچالک موہن بھاگوت اور ادھو ٹھاکرے کے درمیان ریاست میں تشکیل حکومت کے بارے میں کوئی مذاکرات نہیں ہوئے۔ اُنھوں نے اعتماد ظاہر کیاکہ شیوسینا، اپوزیشن کانگریس اور این سی پی کے ارکان اسمبلی پر انھیں اعتماد ہے کہ اِن میں سے کوئی انحراف نہیں کرے گا۔ بی جے پی اور شیوسینا کے درمیان چیف منسٹر کے عہدہ پر رسہ کشی جاری ہے۔ جس کی وجہ سے تشکیل حکومت تعطل کا شکار ہے۔ حالانکہ انتخابی نتائج اسمبلی انتخابات کے لئے 24 اکٹوبر کو منظر عام پر آچکے ہیں اور اتحاد کی طاقت 161 نشستیں ہیں جبکہ ماضی میں 288 رکنی اسمبلی میں 145 نشستیں حاصل تھیں۔ بی جے پی کو 105 ، شیوسینا کو 56 ، این سی کو 54 اور کانگریس کو 44 نشستیں موجودہ انتخابات میں حاصل ہوئی ہیں۔