سری نگر: نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ اگر بی جے پی تیار ہوتی تو جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات منعقد ہوگئے ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمیشن خود کہتا ہے کہ جموں وکشمیر میں ایک خلا پیدا ہوا ہے ۔ سابق وزیر اعلیٰ نے یہ بات واضح کی ہے کہ بی جی تیار نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن نے خود کہا کہ وزارت داخلہ سے جانکاری ملنے کے بعد وہ انتخابات کا اعلان کریں گے ابھی انہیں وہ جانکاری شاید نہیں ملی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے خود کہا کہ جموں و کشمیر میں ایک خلا ہے ۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ بدقسمتی سے گورنر راج میں حکومت اور لوگوں کے درمیان ایک فاصلہ رہتا ہے اسی لئے عوامی حکومت، منتخب حکومت سے اچھی ہوتی ہے ۔ سیاسی جماعتوں کے درمیان اتحاد کے متعلق پوچھے جانے پر انہوں نے کہا کہ الائنس کو کیا کرنا ہے جب الیکشن کا اعلان ہی نہیں ہو رہا ہے۔ عمر عبداللہ نے مرکزی حکومت کی جانب سے دہلی کے خلاف آرڈیننس کی اجرائی اور چیف منسٹر دہلی کجریوال کی جانب سے اس مسئلہ پر مختلف جماعتوں کی حمایت حاصل کرنے سے متعلق کہا کہ کجریوال کو اب ضرورت پڑ رہی ہے تو وہ مختلف جماعتوں کی حمایت کی کوشش کررہے ہیں جبکہ ان کی پارٹی کی ڈی ایم کے، ٹی ایم سی اور دو کمیونسٹ جماعتوں کے سواء کسی نے حمایت نہیں کی۔ 370 کی منسوخی کے وقت کجریوال کہاں تھے۔