بی جے پی جھوٹ پھیلانے والی واٹس اپ یونیورسٹی: کے ٹی آر

,

   

ٹی آر ایس کے صبر کو کمزوری سمجھنا بی جے پی کو مہنگا پڑے گا : وزیر آئی ٹی

حیدرآباد :۔ ٹی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی آر نے بی جے پی کو واٹس اپ یونیورسٹی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس کی خاموشی اور صبر کو بی جے پی کے قائدین کمزوری سمجھنے کی غلطی نہ کریں ۔ انہوں نے وقت آنے پر سود سمیت لوٹانے کا انتباہ دیا ۔ تلنگانہ بھون میں ٹی آر ایس کی طلبہ تنظیم کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کے ٹی آر نے کہا کہ بی جے پی کے قائدین چیف منسٹر کے سی آر کے خلاف غیر پارلیمانی الفاظ کا استعمال کررہے ہیں ۔ ٹی آر ایس اینٹ کا جواب پتھر سے دینا جانتی ہے ۔ مگر کے سی آر کی تربیت اور تلنگانہ کی تہذیب تمدن ہمیں اس کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک کے دوران ہم نے کئی چیف منسٹرس کو دیکھا ہے ۔ مقصد کے حصول کے لیے گاندھیائی احتجاج کیا گیا اور اس میں کامیابی بھی حاصل کی گئی ۔ اب ہماری خاموشی کو کمزوری سمجھنے کی ہرگز غلطی نہ کریں ۔ وقت آنے پر ہماری خاموشی کی اہمیت کا اندازہ ہوجائے گا ۔ کے سی آر کے انداز گفتگو سے سارے تلنگانہ کے عوام واقف ہیں ۔ 27 اپریل کو ٹی آر ایس کے تشکیل کے 20 سال مکمل ہورہے ہیں ۔ تحریک چلانے والی پارٹی ٹی آر ایس عوام کے دلوں میں بس چکی ہے ۔ واٹس اپ یونیورسٹی کے بی جے پی قائدین جھوٹ بولنے کے ماہر ہوگئے ہیں ۔ سوشیل میڈیا کے ذریعہ جھوٹ کو پھیلا رہے ہیں ۔ تعلیمی شعبہ کی ترقی کے لیے بی جے پی کے زیر قیادت مرکزی حکومت نے کوئی اقدامات نہیں کئے ۔ ریاست کے ہر ایک ضلع کے لیے نودیہ اسکولس منظور کرنے کی مرکز سے نمائندگی کی گئی ۔ مگر مرکزی حکومت نے تلنگانہ حکومت کی یادداشت کو نظر انداز کردیا ۔ ملک بھر میں 150 میڈیکل کالجس منظور کئے گئے ۔ مگر ریاست تلنگانہ کو ایک بھی میڈیکل کالج منظور نہیں کیا گیا ۔ آئی آئی ٹی ، آئی آئی ایم کی فراہمی میں تلنگانہ سے نا انصافی کی گئی ۔ ایسے میں بی جے پی کو تلنگانہ میں ووٹ مانگنے کا اخلاقی حق بھی نہیں ہے ۔ وشاکھا پٹنم میں اسٹیل پلانٹ کو بند کردینے والی بی جے پی حکومت سے کیا کھمم کے بیارم میں اسٹیل کمپنی قائم کرنے کی توقع رکھی جاسکتی ہے ۔ وقت آنے پر بی جے پی کو سبق سکھانے کا ٹی آر ایس نے انتباہ دیا ۔