صدر اے پی بی جے پی کنا لکشمی کا بیان
حیدرآباد 2 فروری (یو این آئی) آندھراپردیش بی جے پی کے صدر کنالکشمی نارائنا نے ریمارک کیاکہ اگر 2014میں بی جے پی ،تلگودیشم کی حمایت نہ کرتی تو وزیراعلی این چندرابابونائیڈو ، اپوزیشن میں بیٹھتے ۔مسٹر نارائنا نے ضلع گنٹور میں بی جے پی کے لیڈروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ریاست میں مودی کے دورہ کے انتظامات پر تبادلہ خیال کیا۔انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہاکہ مودی 10اور16فروری کو ریاست کا دورہ کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ چندرابابونائیڈو پولاورم پروجیکٹ کے کنٹریکٹر کے طور پرکام کر رہے ہیں۔انہوں نے نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ چندرابابونائیڈو حکومت ایک ڈرامہ کمپنی ہے ۔واضح رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی 10 فروری کو آندھراپردیش کا دورہ کریں گے اور ضلع گنٹور میں جلسہ سے خطاب کریں گے ۔ این ڈی اے سے تلگودیشم کی علحدگی کے بعد ان کا یہ پہلا دورہ ہے ۔ مودی 16فروری کو پھر ایک بار ریاست کا دورہ کریں گے اور بندرگاہی شہر وشاکھاپٹنم میں ایک اور ریلی سے خطاب کریں گے جبکہ بی جے پی کے قومی صدر امیت شاہ 4,21اور26فروری کو ریاست کا دورہ کریں گے ۔ وزیراعظم گزشتہ ماہ کے اوائل میں آندھراپردیش کا دورہ کرنے والے تھے تاہم وقت کی کمی کے سبب ان کے دورہ کو ملتوی کردیا گیا کیونکہ انہوں نے کیرل اور دیگر ریاستوں کا دورہ کیاتھا۔ اسی دوران بی جے پی کے ریاستی صدر سریکاکلم سے 4فروری کو بس یاترا کا آغاز کریں گے ۔ امیت شاہ اس یاترا میں شرکت کریں گے اور آندھراپردیش میں بی جے پی کی انتخابی مہم کا آغاز کردیں گے ۔ان کے علاوہ بیشتر مرکزی وزراء جیسے نتن گڈکری’ پرکاش جاوڈیکر’پیوش گوئل اور دیگر بھی بس یاترا کے دوران ریاست کا دورہ کرتے ہوئے جلسوں سے خطاب کریں گے اور اس بات کی وضاحت کریں گے کہ 2014میں متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد سے موجودہ آندھراپردیش کی ترقی کے لئے بی جے پی نے کیا کیا ہے ۔