بی جے پی حکومت اشتہاربازی پر 5000 کروڑروپئے برباد کرچکی ہے

   

راویش کمار
مرکز میں نریندر مودی حکومت نے تقریباًساڑھے 4 سال کی مدت میں اشتہار پر تقریباً 5000 کروڑ روپے خرچ کئے ہیں اور امید دلائی تھی کہ 35 لاکھ افراد کو روزگار ملے گا ۔ بی جے پی حکومت نے جو وعدہ کیا تھا کہ ملازمتوں کے مواقع پیدا کئے جائیں گے اور 35 لاکھ افراد کو روزگار سے جوڑا جائے گا وہ بھی ایک جملہ ہی ثابت ہوا ہے اس کے برعکس مودی حکومت نے اشتہار بازی پر جو رقم خرچ کی ہے وہ 5000 کروڑ روپئے سے بھی زیادہ ہے اور ان معلومات میں یہ بھی واضح نہیں ہے کہ کس الیکٹرانک میڈیا اور کس پرنٹ میڈیا کو اشتہارات کے عوض کتنی رقم ادا کی گئی ہے تاہم اتنا ضرور کہا جاسکتا ہے کہ سابق میں یو پی اے حکومت نے جہاں اشتہارات پر سالانہ 500 کروڑ روپئے خرچ کئے تھے وہیں مودی حکومت نے اشتہارات پر دگنا پیسہ ضائع کردیا ہے۔آرٹی آئی کے ذریعے عوامی رابطہ اور ابلاغ بیورو (بی او سی) سے ملی تفصیلات کے مطابق مرکزی حکومت کی اسکیموں کی تشہیرو توسیع میں سال 2014 سے لیکر ستمبر 2018 تک کے عرصہ میں4996.61کروڑ روپے کی رقم خرچ کی گئی ہے۔ وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت کام کرنے والا ادارہ عوامی رابطہ اور ابلاغ بیورو(بی او سی) حکومت ہند کے مختلف وزارت اور ان کے محکمہ جات کی تشہیر کرتاہے۔ کچھ خود مختار اداروں کی بھی تشہیر بی او سی کے ذریعے کروائی جاتی ہے۔ اس میں سے 2136.39 کروڑ روپے پرنٹ میڈیا میں اشتہار کے لئے خرچ کیا گیا۔ وہیں2211.11 کروڑ کی رقم کو الکٹرانک میڈیا کے ذریعے اشتہار میں خرچ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 649.11 کروڑ روپے آؤٹ ڈور پبلسٹی میں خرچ کیا گیا ہے۔آر ٹی آئی سے موصولہ معلومات کے مطابق سال15-2014 میں الکٹرانک میڈیا کے ذریعے اشتہار میں 470.39 کروڑ خرچ کیا گیا۔ وہیں سال 16-2015 میں 541.99 کروڑ، سال 2016-17 میں 613.78 کروڑ، سال 2017-18 میں 474.76 کروڑ اور سال 19-2018 میں ابھی تک 110.16 کروڑ کی رقم خرچ کی جا چکی ہے۔اسی طرح آؤٹ ڈورپبلسٹی کے ذریعے اشتہار میں سال 15-2014 میں81.27 کروڑ،2015-16میں 118.51 کروڑ، 17-2016 میں 186.37 کروڑ، 18-2017 میں 208.54 کروڑ اور 19-2018 میں 10 اکتوبر تک 54.39 کروڑ کی رقم خرچ کی جا چکی ہے۔سب سے زیادہ رقم پرنٹ ذرائع میں خرچ کی گئی ہے۔ اس سے پہلے اطلاعات و نشریات کے وزیر راجیہ وردھن راٹھوڑ نے راجیہ سبھا میں کہا تھا کہ پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا، سوچھ بھارت ابھیان، اسمارٹ سٹی مشن اور سانسد آدرش گرام یوجنا پر پچھلے تین برسوں میں 16- 2015 میں 52 اشتہارات پر 60.94 کروڑ روپے، 17- 2016 میں 142 اشتہارات پر 83.26 کروڑ اور 18 – 2017 میں 309 اشتہارات پر 147.96 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ تالابوں کی تجدید نو کے ضمن پر کام کرنے والے گریٹر نوئیڈا کے باشندہ رام ویر تنور نے آر ٹی آئی کے ذریعے مودی حکومت کے ذریعے اشتہارات پر خرچ کی تفصیلات مانگی تھی۔ وہ کہتے ہیں کہ حکومت پانی کی طرح عوام کے پیسے کو اپنی تشہیر میں بہا رہی ہے اور جب کبھی ماحولیات کے لئے پیسے دینے کی بات آتی ہے تو انتظامیہ کہتی ہے کہ ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا،حکومت کے پاس آلودگی سے لڑنے کے لئے پیسہ نہیں ہے لیکن تشہیرو توسیع کے لئے پیسہ خرچ کیا گیا ہے۔ مسلسل ماحولیات کے لئے ناکافی فنڈ کی وجہ سے ایک کے بعد ایک شہر دنیا کے سب سے آلودہ شہروں میں شامل ہوتے جا رہے ہیں۔ہم جب بھی ماحولیات کے تحفظ پر کچھ کرنے کے لئے بولتے ہیں تو انتظامیہ فنڈ کی کمی بتا دیتا ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ بھی کافی اہم ہے کہ مودی حکومت اپنی مدت کی شروعات سے ہی اشتہارات پر زیادہ رقم خرچ کرنے کی وجہ سے تنقید کی زد میں ہے۔ حکومت کے ذریعے پیش کئے گئے بجٹ میں کئی سماجی اسکیمات کے لئے مختص کی جانے والی رقم میں تخفیف کی گئی ہے۔ مرکزی حکومت نے میلا ڈھونے والوں کی بازآبادکاری کے لئے مختص کی جانے والی رقم کو بہت زیادہ کم کر دیا ہے۔ جہاں سال 14 – 2013 میں اس کے لئے 570 کروڑ روپے مختص کئے گئے تھے وہیں سال 18- 2017 میں صرف پانچ کروڑ روپے مختص کیا ہے۔ اتناہی نہیں،اس اسکیم کے لئے پچھلے 4 برسوں میں ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا گیا ہے۔ وہیں فیکٹلی ویب سائٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق این ڈی اے کی مدت میں اشتہار پر خرچ کی گئی رقم یو پی اے حکومت کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے۔ یو پی اے حکومت نے اپنی 10سال کی مدت میں اوسطاً 504 کروڑ روپے ہرسال اشتہار پر خرچ کیا تھا۔ وہیں مودی حکومت میں یہ اعداد و شمارکافی زیادہ ہیں۔ اس دوران ہرسال اوسطاً 1202 کروڑ روپے خرچ کئے گئے۔ اس حساب سے یو پی اے حکومت کے مقابلے میں مودی حکومت میں اشتہار پر دوگنی سے بھی زیادہ رقم خرچ کی گئی ہے۔ یو پی اے حکومت کے دس سال میں جملہ 5041 کروڑ روپے کی رقم خرچ ہوئی تھی۔ وہیں مودی حکومت کے تقریباًساڑھے4 سال کی مدت میں ہی4996.61 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔