بی جے پی حکومت سے صرف انتشار، متحد ہوکرمقابلہ کریں گے

,

   

کانگریس نے ملک کی تعمیر میں ہمیشہ نمایاں رول ادا کیا، بھارت جوڑو یاترا کی کامیابی سے فرقہ پرست عناصر پریشان: ملک ارجن کھرگے

نئی دہلی: کانگریس کے نو منتخب صدر ملک ارجن کھرگے نے آج کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت نے اپنے انتشار پسندانہ اقدامات کی وجہ سے ملک کے سامنے کئی چیلنجز کھڑے کر دیئے ہیں اور کانگریس لیڈروں اور کارکنوں کو ذمہ دار سیاسی جماعت کے ممبر ہونے کے ناطے ملک کے لیے بحران پیدا کر رہے ان چیلنجوں کا منہ توڑ جواب دینا ہے ۔آج یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں صدر کے طور پر انتخاب کا سرٹیفکیٹ دینے کے لیے منعقد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کھرگے نے مودی حکومت پر سیدھا حملہ کیا اور کہا کہ حکومت کی انتشار پسندانہ پالیسیوں کی وجہ سے ملک اور سماج کے سامنے بحران پیدا ہوگیا ہے اور کانگریس ایک ذمہ دار تنظیم ہونے کے ناطے ان تمام چیلنجوں کا منہ توڑ جواب دے گی۔صدر منتخب ہونے پر ان کے اعزاز میں منعقدہ تقریب کو اپنے لیے فخر کی بات قرار دیتے ہوئے کھرگے نے کہاکہ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ پارٹی کے ایک عام کارکن کو اس کی ذمہ داری سنبھالنے کا یہ اعزاز حاصل ہوا ہے ۔ جس نے مہاتما گاندھی، سبھاش چندر بوس، پنڈت جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی، جگ جیون رام جیسی عظیم سیاسی شخصیات کو آگے بڑھایا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کی تعمیر اور اسے برقرار رکھنے میں جو عظیم کردار ادا کیا ہے وہ کانگریس کے ہر لیڈر اور کارکن کی ذمہ داری ہے ، اس لیے وہ پارٹی کو آگے لے جانے کے لیے جو بھی قدم اٹھائیں گے ، پارٹی کے تمام کارکنوں کو ان کے ساتھ آگے بڑھ کر ان کی حوصلی افزائی کرنی ہوگی۔سبکدوش ہونے والی پارٹی صدر سونیا گاندھی کے کام کی تعریف کرتے ہوئے کھرگے نے کہا کہ انہوں نے کانگریس کو مضبوط کرنے کے لئے بے لوث کام کیا ہے ۔ سونیا گاندھی کی وجہ سے ہی ملک کے لوگوں کو منریگا، معلومات کا حق، فوڈ سیکورٹی جیسے حقوق مل سکے ہیں۔مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی نے سوچا بھی نہیں ہوگا کہ ملک میں نفرت اور جھوٹ پھیلانے والی حکومت کبھی آئے گی، لیکن کانگریس آئین کی اقدار پر عمل کرتے ہوئے ملک کو نقصان پہنچانے والوں کا مقابلہ کرے گی۔ مودی حکومت کی من مانی اور انارکی کی وجہ سے ملک میں ایک بڑا بحران پیدا ہو گیا ہے اور بحران کے اس دور میں ملک کو آگے لے جانے کے لیے سب کو متحد ہوکر کام کرنا چاہیے ۔بھارت جوڑو یاترا کے انعقاد پر پارٹی کے سابق صدر راہول گاندھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ زندگی کے تمام شعبوں کے لوگوں سے مل کر ان سے بات چیت کر رہے ہیں اور ان کے مشورے لے رہے ہیں۔ اسے پارٹی کے لیے ایک بہت بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنیا کماری سے کشمیر تک ہر روز ہزاروں لوگ بھارت جوڑو یاترا میں شامل ہو رہے ہیں۔ اس سے پارٹی میں نئی توانائی پیدا ہو رہی ہے اور کانگریس صدر کی حیثیت سے وہ اس توانائی کو ضائع نہیں ہونے دیں گے ۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے اپنے طویل سیاسی کیرئیر میں ہر مشکلات کا سامنا کیا ہے اور وہ محسوس کرتے ہیں کہ پارٹی کا ہر لیڈر اور کارکن ان چیلنجز سے گزر کر آگے بڑھتا ہے ۔ انہوں نے پارٹی کارکنوں کو یقین دلایا کہ وہ کانگریس کے ہر کارکن اور لیڈر کے ساتھ مل کر ملک کے سامنے آنے والے چیلنجوں کا مقابلہ کریں گے ۔
نوجوانوں کو ملک کی امید قرار دیتے ہوئے کانگریس صدر نے کہا کہ نوجوانوں کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے پارٹی نے تنظیم میں 50 فیصد عہدیداروں کی تقرری 50 سال سے کم عمر کے لوگوں کی کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارٹی کے ہر فیصلے کا احترام کریں گے اور بلاک اور ضلع سطح پر پارٹی عہدیداروں کی تقرری کا کام مکمل کریں گے ۔بی جے پی حکومت پر انتشار پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے کھڑگے نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کو کچل رہی ہے ، خواتین پر ظلم ہو رہا ہے ، نوجوانوں کو روزگار نہیں مل رہا ہے ، مہنگائی نے عام لوگوں کا جینا مشکل کر دیا ہے اور روپیہ کی قدر تیزی سے گر رہی ہے لیکن حکومت آنکھیں بند کرکے بیٹھی ہے ۔ یہ حکومت اپنے چند دوستوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے کام کر رہی ہے ۔ حکومت دلت، قبائلی، اقلیتوں، استحصال زدہ سماج کے حقوق چھین رہی ہے اور جھوٹ کو سچ اور سچ کو جھوٹ بنا کر تشہیر کی جا رہی ہے ۔ باباصاحب امبیڈکر کے آئین کو بدل کر راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے آئین کو نافذ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، لیکن کانگریس ایسا نہیں ہونے دے گی اور پارٹی ملک کے سامنے ان چیلنجوں کے خلاف لڑتی رہے گی۔