مہنگائی اور عام آدمی کو درپیش حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے ذات پات اور مذہب کے استعمال میںمودی حکومت مصروف
نئی دہلی : کانگریس نے آج بی جے پی حکومت پر الزام عائد کیاکہ وہ مہنگائی کے بشمول عوام کو درپیش مختلف حقیقی مسائل سے بھٹکانے کیلئے ذات پات اور مذہب کے غیر ضروری موضوعات کو استعمال کرتے ہوئے قوم کو گمراہ کررہی ہے۔ پارٹی لیڈر راہول گاندھی نے کپڑے اور بعض اشیاء پر جی ایس ٹی میں مسلسل اضافے کا مسئلہ اُٹھایا اور دعویٰ کیاکہ بی جے پی کا انتخابی نعرہ ’اچھے دن‘ کی حقیقت ہر گزرتے دن کے ساتھ آشکار ہوتی جارہی ہے۔ اُنھوں نے ہندی میں ٹوئٹ کیا اور ’لوٹ‘ کو ’ہیش ٹیگ‘ کے طور پر استعمال کرتے ہوئے کہاکہ جی ایس ٹی میں 140% کا اضافہ ہوا ہے جو ’اچھے دن‘ کی پول کھول رہا ہے۔ کانگریس نے کہاکہ سات سال سے یہی کہانی جاری ہے۔ بی جے پی نے بلند بانگ اور کھوکھلے دعوے اور وعدے کرتے ہوئے اقتدار ہتھیالیا اور اُس کے بعد سے لوٹ کھسوٹ کا سلسلہ جاری ہے۔ عوام مہنگائی سے بدحال ہے اور ملک کے گوشے گوشے میں غیر ضروری مذہبی مسائل پیدا کرتے ہوئے نفرت کا ماحول پھیلایا جارہا ہے۔ بی جے پی حکمرانی میں یہی ہوتا آیا ہے کہ الیکشن کے وقت بھائی چارہ کا ماحول بگاڑ دیا جاتا ہے اور پھر اقتدار ملنے پر پوری میعاد لوٹ چلتی ہے۔ کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی قیمتوں میں اضافے کے مسئلہ پر حکومت کو ہدف تنقید بنایا اور کہاکہ گیہوں کے آٹے سے لے کر موبائل ڈیٹا، لائف انشورنس سے لیکر کپڑے، جوتے، ترکاریاں اور دالیں مہنگے ہوگئے ہیں۔ مختصر یہ کہ حکومت نے پوری زندگی مہنگی بنادی ہے۔ پرینکا نے بھی ہندی میں ٹوئٹ کیااور کہاکہ مودی جی کی حکمرانی میں ایسا کچھ باقی نہیں رہا جو مہنگا نہیں ہوا۔ وہ جنھوں نے نعرہ دیا تھا کہ ’بہت ہوئی مہنگائی کی مار‘ اب وہی ہر روز قیمتوں میں اضافے اور افراط زر کے ساتھ عوام کو نشانہ بنارہے ہیں۔ پرینکا اِن دنوں یہی موضوعات پر اترپردیش میں عملاً اسمبلی انتخابات کی مہم چلارہی ہیں۔ ریاست میں آئندہ سال الیکشن ہونا ہے۔ پرینکا نے لاء اینڈ آرڈر اور خصوصیت سے لڑکیوں اور خواتین کی حفاظت اور سلامتی کے موضوع پر بھی حکومتوں کونشانہ بنایا ہے۔ کانگریس کے ترجمان پون کھیڑا نے الزام عائد کیاکہ روز مرہ کی اشیاء کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں جس سے عوام کا جینا محال ہوگیا ہے۔ ایسا لگتا ہے کہ کچن میں سیکشن 144 لگا ہے کہ آپ 4ٹماٹر یا 4 عدد پیاز نہیں رکھ سکتے۔ کیوں موجودہ حکومت عوام کی توجہ اِن مسائل سے ہٹاکر فضول باتوں پر مبذول کرنے کی کوشش کرتی ہے۔