ترقی صرف دو تین ارب پتیوں کیلئے نہ ہو، غریبوں اور دلتوں کی بہبود بھی لازمی، اپوزیشن لیڈر کا خطاب
بھوبنیشور ، 11 جولائی (یواین آئی) لوک سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما اور کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی نے جمعہ کواڈیشہ کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت ریاست کے زمین ، پانی ، جنگل اور دیگر وسائل کو اڈانی اورامبانی جیسے مٹھی بھر ارب پتیوں کے حوالے کررہی ہے ۔آج یہاں بارامنڈا میدان میں سمودھان بچاؤریلی سے خطاب کرتے ہوئے ، گاندھی نے کہا کہ یہ حکومت عوام کی نہیں ، بلکہ اڈانی جیسے صنعت کاروں اور کچھ دوسرے ارب پتیوں کی ہے ، جو اب ریاستی حکومت کو چلا رہے ہیں۔ ، اس حکومت نے زمین ، کانیں ، جنگلات اور پانی کو صرف چار پانچ بڑے صنعتی گھرانوں کو سونپ دیا ہے ۔ انہوں نے موجودہ بی جے پی اور سابقہ بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) دونوں حکومتوں پر ریاست کے وسائل کا 5-6 نجی کمپنیوں کے ذریعہ استحصال کرنے کی اجازت دینے کا الزام لگایا۔انہوں نے دعوی کیا کہ یہ واضح ہے کہ اوڈیشہ میں اڈانی ہی بی جے پی حکومت چلا رہے ہیں۔ انہوں نے پوری رتھ یاترا کے دوران اڈانی خاندان کے لئے بھگوان جگناتھ کے رتھ کو مبینہ طور پر روکنے کی مثال پیش کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ترقی نہ صرف دو یا تین ارب پتیوں کے لئے ہے ، بلکہ غریبوں ، دلتوں اور پسماندہ برادریوں کے لئے بھی ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی پر فصل بیمہ یوجنا اور مرکزی حکومت کے پیسے کے نام پر غریب کسانوں سے ہزاروں کروڑ روپے لے کر انہیں بڑے کارپوریٹ گھرانوں کے حوالے کرنے کا الزام عائد کیا۔کانگریس کے رہنما نے کہا ، “اڈیشہ کی بی جے پی کی حکومت قبائلیوں کو ان کی زمین سے بے دخل کررہی ہے اور انہیں زمین کے لیزوں سے محروم کرکے بڑی کمپنیوں کو الاٹ کررہی ہے ۔ پانی ، جنگلات اور زمین قبائلیوں کی ہیں اور ان کے پاس ہی رہیں گی۔ انہوں نے یقین دلایا کہ اگر کانگریس ریاست میں اقتدار میں آجائے تو وہ زمین کو قبائلیوں کو واپس کردے گی۔ انہوں نے کہا کہ آئین غریبوں ، دلتوں ، قبائلیوں اور پسماندہ برادریوں کے حقوق کی حفاظت کرتا ہے اور اس میں کہیں بھی یہ نہیں لکھا ہے کہ یہ امبانی ، اڈانی یا کسی دوسرے ارب پتی کی ہے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اوڈیشہ اور چھتیس گڑھ جہاں بھی جاؤ، صرف اڈانی، اڈانی اور اڈانی ہی نظرآتے ہیں۔ اوڈیشہ میں خواتین کی حفاظت پر سنگین تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ، انہوں نے کہا کہ ریاست میں 40,000 سے زیادہ خواتین لاپتہ ہوگئیں اور ان کا کوئی سراغ نہیں ہے ۔ ہر روز ریاست میں 15 خواتین جنسی زیادتی یا عصمت دری کا شکار ہوتی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی حکومت پر کانگریس کے ریلی میں رکاوٹ ڈالنے کے لئے غیر معینہ مدت تک ہڑتال پر چل رہے ڈرائیورز فیڈریشن پر دباؤ ڈالنے کا بھی الزام لگایا۔ انہوں نے دباؤ میں نہ آنے اور کانگریس کے کارکنوں کو گاڑی لے جانے کی اجازت دے کر ریلی کی حمایت کرنے کے لئے ڈرائیورز فیڈریشن کا شکریہ ادا کیا۔
ساورکر معاملہ : راہول گاندھی کاالزامات قبول کرنے سے انکار
ممبئی 11 جولائی (یو این آئی) لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے جمعہ کو لندن میں دائیں بازو کے لیڈر ونائک دامودر ساورکر کے خلاف مبینہ طور پر ‘ہتک آمیز’ تقریر کرنے کے الزام میں اپنے خلاف دائر مجرمانہ ہتک عزت کے معاملے میں ان پر لگائے گئے الزامات سے انکار کیا اور مقدمے کا سامنا کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا۔
مہاراشٹرا کے پونہ شہر کی فرسٹ کلاس مجسٹریٹ شری امول شری رام شندے کی خصوصی عدالت کے روبرو گاندھی کی جانب سے ان کے وکیل ملند پوار نے کانگریس لیڈر کا بیان ریکاڑ ان کی غیر موجودگی میں ریکارڑ کرایا- راہل گاندھی نے ایڈوکیٹ پوار کو اختیار دیا تھا کہ وہ ان کی جانب سے بیان درج کرائے ۔ساورکر کی نسل سے تعلق رکھنے والے ستیہکی ساورکر نے راہل گاندھی کے خلاف ایک نجی مجرمانہ ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ کانگریس لیڈر نے ساورکر کے خلاف جان بوجھ کر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں، ساورکر کی ساکھ کو نقصان پہنچانے اور شکایت کنندہ اور اس کے خاندان کو ذہنی اذیت پہنچانے کے ارادے سے بیان دیا تھا جو ایک مجرمانہ عمل ہے –