بی جے پی حکومت پرکھوکھلے وعد ے اوردھوکہ دہی کاشیوسینا کا الزام

   

سرینگر میںآنگن واڑی ورکرس کا اپنے مطالبات کے حق میں احتجاج

سری نگر : شیو سینا بالا صاحب ٹھاکرے کی کشمیر اکائی کا الزام ہے کہ بی جے پی سرکار کھوکھلے وعدے کرکے لوگوں کو دھوکہ دے رہی ہے ۔ان کا کہنا ہے کہ بی جے پی کو اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے کے لئے جموں وکشمیر کے مختلف محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازموں اور ایس پی اوز کو مستقل کرنا چاہئے ۔ان باتوں کا اظہار اکائی کے ایک لیڈر نے بدھ کے روز یہاں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔موصوف لیڈر کا کہنا تھا: ‘میں مودی سرکار کو وہ وعدہ یاد دلانا چاہتا ہوں جس کا وہ ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اور جس کا مقصد ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ ہے مجھے لگتا ہے کہ سب کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے سب کو خواب دکھائے جا رہے ہیں اور لوگوں کو بانٹا جا رہا ہے ’۔انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم نریندر مودی کے دل میں لوگوں کے لئے واقعی ہمدردی ہے تو انہیں چاہئے کہ وہ لوگوں خاص کر بے روز نوجوانوں اور عارضی ملازموں کے لئے 8 مارچ کو پیش ہونے والے بجٹ میں خاص خیال رکھیں۔موصوف نے کہا کہ جموں وکمشیر کے مختلف محکموں میں کام کرنے والے عارضی ملازموں ، ایس پی اوز جو مشکل حالات میں لوگوں کی حفاظت کرتے ہیں اور ہوم گارڈز کو مستقل کیا جانا چاہئے ۔ان کا کہنا تھا کہ بی جے پی سرکار کو اپنے آپ کو صحیح ثابت کرنے کے لئے یہی سنہری موقع ہے ۔دریں اثناء سرینگر کے موصولہ اطلاع کے بموجب آنگن واڑی ورکرس نے جمعرات کے روز یہاں پریس کالونی میں جمع ہو کر اپنے مطالبات خاص کر تنخواہوں کی واگذاری کے حق میں احتجاج درج کیا۔احتجاجی ورکرس مہنگائی کے خلاف اور اپنے مشاہروں کی واگذاری کے حق میں جم کر نعرہ بازی کر رہی تھیں۔اس موقع پر ایک احتجاجی ورکر نے میڈیا کو بتایا کہ ہمارے ماہانہ مشاہرے میں اگر فوری اضافہ نہیں کیا گیا تو ہم ہڑتال کریں گے جس کی ساری ذمہ داری سرکار پر عائد ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں سرپنچوں کے پاس اپنی تنخواہ بلوں کو دستخط کرانے کے لئے جانا پڑتا ہے ۔ان کا الزام تھا کہ وہ ہمارے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتے ہیں لہذا یہ اتھارٹی متعلقہ افسروں کو ہی دی جانی چاہئے ۔موصوفہ نے کہا کہ اگر وقت پر ہمیں مشاہرہ ادا کیا جاتا تو ہم بھی مشکلات میں نہیں پھنسے ہوتے ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ تین برسوں سے ہم تنخواہوں سے محروم ہیں اور دوسری طرف مہنگائی ہے جس کی وجہ سے ہم گھر کی کوئی بھی ضرورت پوری نہیں کرسکتے ہیں۔موصوفہ نے کہا کہ جس طرح باقی ریاستوں میں ہلپر کو نو ہزار روپیہ ماہانہ مشاہرہ اور ورکر کو 18 ہزارروپیہ ماہانہ دئے جاتے ہیں اسی طرح جموں و کشمیر میں بھی ہلپرس اور ورکرس کو تنخواہ ملنی چاہئے ۔