بی جے پی حکومت کا قیام ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی فتح

,

   

دفتر گورنر کرناٹک کا غلط استعمال، نئی حکومت دستور و اخلاقی اُصولوں کے مغائر: سدارامیا

بنگلور 27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا نے ہفتہ کو کہاکہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت ’دستوری یا اخلاقی‘ طور پر تشکیل نہیں دی گئی اور اُنھوں نے زعفرانی جماعت کی حکومت کے قیام کو گھوڑوں اور مویشیوں کی طرح ارکان اسمبلی کی خرید و فروخت کی فتح قرار دیا۔ سدارامیا نے جو کانگریس لیجسلیچر پارٹی کے لیڈر بھی ہیں، بی جے پی پر الزام عائد کیاکہ اُس نے اپنی حکومت کے قیام کے لئے گورنر کے عہدہ کا بیجا استعمال کیا۔ اُنھوں نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ’یدی یورپا کا حلف لینا ہی بذات خود دستور کے خلاف ہے کیوں کہ اس ضمن میں گورنر کے دفتر کا غلط استعمال کیا گیا۔ حالانکہ ایوان میں اُنھیں (بی جے پی کو) اکثریت حاصل نہیں تھی‘۔ سدارامیا نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہاکہ تین ارکان اسمبلی کو اسپیکر کی طرف سے نااہل قرار دیئے جانے کے بعد ایوان کی تعداد 221 ہوگئی ہے جس میں سادہ اکثریت کے لئے 111 ارکان کی تائید درکار ہوتی ہے جبکہ بی جے پی کے صرف 105 ارکان ہیں۔ سدارامیا نے دعویٰ کیاکہ بی جے پی کی طرف سے 111 ارکان کے ناموں کی فہرست گورنر کو پیش کی گئی جس میں فی الحال ممبئی میں کیمپ کئے ہوئے باغی ارکان بھی شامل ہیں۔ ان ارکان کے نام فہرست میں پیش نہیں کئے جاسکے کیوں کہ وہ ہنوز کانگریس اور جے ڈی (ایس) سے وابستہ ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ ’یہ (بی جے پی) حکومت دستوری اور اخلاقی طور پر قائم نہیں کی گئی ہے‘۔