بی جے پی دستور تبدیل کرنے اور تحفظات کو ختم کرنے کی خواہاں زعفرانی جماعت اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب ہوگی تو 100 سال پیچھے ہوجائیں گے : ہریش راؤ

   

حیدرآباد : ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے بی جے پی پر دستور میں تبدیلی کرنے اور تحفظات کو ختم کرنے کی سازش کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اگر بی جے پی اپنے مقصد میں کامیاب ہوجاتی ہے تو ملک 100 سال پیچھے ہوجائے گا۔ ہوٹل ٹورازم پلازا میں منعقدہ حلقہ گریجویٹ حیدرآباد، رنگاریڈی، محبوب نگر ٹی آر ایس امیدوار کے انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ ہریش راؤ نے کہا کہ دستورساز باباصاحب امبیڈکر کی بدولت ہندوستان ایک سیکولر ملک ہے۔ اظہارخیال کی آزادی ہے۔ آزادانہ ماحول میں انتخابات منعقد کئے جارہے ہیں۔ بچھڑے ہوئے طبقات کو تعلیم و ملازمتوں میں تحفظات فراہم کرتے ہوئے سماج میں انہیں ترقی کے مساوی مواقع فراہم کئے جارہے ہیں مگر بی جے پی سیاسی مفاد پرستی کیلئے دستور ہند میں تبدیلی کرنے کی سازش کررہی ہے۔ اس سے چوکنا رہنا اور بی جے پی کو اپنے ناپاک عزائم کی تکمیل میں روکنا تمام تعلیم یافتہ افراد اور دانشوروں کی ذمہ داری ہے۔ دستور نے سماج کے تمام طبقات کو جو حقوق و اختیار دیئے ہیں اس کو چھین لینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی کمپنیوں کے قیام کیلئے نئی وزارت قائم کی جاتی ہے لیکن بی جے پی کی زیرقیادت مرکزی حکومت موجودہ کمپنیوں کو خانگی اداروں حوالے کرنے کیلئے نئی وزارت قائم کی ہے اور ایک ایک کرکے قوم کا اثاثہ ثابت ہونے والی تمام کمپنیوں کو خانگی شعبوں کے حوالے کیا جارہا ہے۔ پسماندہ طبقات کو تحفظات سے جو ملازمتیں حاصل ہوا کرتی تھی اب انہیں روزگار سے دور کیا جارہا ہے۔ تلنگانہ حکومت سماج کے ہر طبقہ کو تعلیمی زیور سے آراستہ کرنے کیلئے بڑے پیمانے پر ریسیڈنشیل اسکولس قائم کئے جس میں غریب طلبہ کو کارپوریٹ طرز کی مفت تعلیم فراہم کی جارہی ہے۔ ان اسکولس کی مانگ میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔ اسکولس کو جونیر کالجس اور جونیر کالجس کو ڈگری کالجس میں اپ گریڈ کیا جارہا ہے۔ بیرونی ممالک کی یونیورسٹیز میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کیلئے 20 لاکھ روپئے کی اسکالر شپس فراہم کی جارہی ہے۔ لہٰذا گریجویٹس حلقوں کے انتخابات میں بی جے پی کو شکست دیکر ٹی آر ایس کو بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی۔