قومی تحقیقاتی ایجنسیاں بی جے پی کی کٹھ پتلی ، بس یاترا کے دوران انٹرویو
حیدرآباد 30 اپریل : ( سیاست نیوز ) : بی آر ایس سربراہ سابق چیف منسٹر کے سی آر نے پیش قیاسی کی کہ مرکز میں حکومت تشکیل دینے کسی بھی جماعت کو واضح اکثریت حاصل نہیں ہوگی ۔ مخلوط حکومت تشکیل دینے میں بی آر ایس کلیدی رول ادا کرے گی ۔ این ڈی اے کو 200 نشستیں بھی حاصل نہیں ہوں گی ۔ انڈیا اتحاد کا ملک میں کہیں وجود نظر نہیں آرہا ہے ۔ بس یاترا کے دوران ایک چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا۔ کے سی آر نے کانگریس اور بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ دونوں کے پاس ملک کو ترقی دینے ، بیروزگاری ، غربت کا خاتمہ کرنے معیشت مستحکم کرنے ، سمندر میں ضائع پانی کا تحفظ کرنے اور اس کا بخوبی استعمال کرنے ، زرعی شعبہ کو ترقی دینے کسانوں اور غریب عوام کی فلاح و بہبود کیلئے کوئی پلان نہیں ہے ۔ بی آر ایس سربراہ نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس نے عوام سے بے شمار وعدے کئے ۔ اقتدار حاصل کرنے کے بعد ان وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام ہوگئی جس کی وجہ سے صرف چار ماہ میں حکومت کے خلاف عوامی ناراضگی میں اضافہ ہوگیا ۔ رعیتو بندھو کے وعدے سے کانگریس نے انحراف کیا ہے ۔ ابھی تک رعیتو بندھو کے فنڈس جاری نہیں کئے گئے جس سے کسانوں میں حکومت کے خلاف ناراضگی ہے ۔ کے سی آر نے کہا کہ بی جے پی و کانگریس کے خلاف بی آر ایس کی جنگ جاری رہے گی ۔ کانگریس ایک بدعنوان جماعت ہے جس سے سارا ملک واقف ہے ۔ ملک میں علاقائی جماعتوں کی سیاسی طاقت میں اضافہ ہوگا ۔ بی آر ایس تلنگانہ میں 12 سے زیادہ لوک سبھا حلقوں پر کامیابی حاصل کریگی ۔ انڈیا اتحاد کا وجود کہیں دکھائی نہیں دے رہا ہے جبکہ این ڈی اے 200 نشستیں بھی حاصل نہیں کرپائیگی ۔ مرکزی تحقیقاتی ایجنسیاں بی جے پی کی کٹھ پتلی بن چکی ہیں ۔ مودی حکومت میں دولت مند افراد بیرونی ممالک کو منتقل ہورہے ہیں ۔ سیاسی مفاد پرستی کی خاطر شراب اسکام میں بی آر ایس کو گھسیٹا جارہا ہے ۔ ان کی دختر کویتا کو غیر قانونی گرفتار کیا گیا ۔ تاہم انہیں عدلیہ پر بھروسہ ہے ۔ دستوری اقدار کو پامال کیا جارہا ہے ۔ بی جے پی قائدین دستور کو تبدیل کرنے کی باتیں کررہے ہیں ۔۔ 2