بی جے پی رکن پارلیمنٹ رام شنکرکتھیریا کو 2 سال قید

   

لوک سبھا کی رکنیت سے بھی محروم ہونے کا امکان‘ فیصلہ کے خلاف اپیل کا اعلان

نئی دہلی: اترپردیش کے اٹاوہ حلقہ سے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر رام شنکر کتھیریا کو ہفتہ کے روز ٹورینٹ حملہ کیس کے 12 سال پرانے کیس میں قصوروار ٹھہرایا گیا اور دو سال قید کی سزا سنائی گئی۔ ایم ایل اے کورٹ نے اسے 12 سال قبل ٹورینٹ پاور کمپنی کے ایک عہدیدار پر حملہ کرنے کے معاملہ میں ہجوم کی قیادت کرنے پر 50ہزار روپے کے جرمانے کے ساتھ دو سال قید کی سزا سنائی۔ قانون کے مطابق اگر کسی رکن اسمبلی یا ایم ایل اے کو قصوروار ٹھہرایا جاتا ہے اور اسے 2 سال سے زیادہ کی سزا ہوتی ہے تو وہ نہ صرف ایوان کی رکنیت سے محروم ہو جائے گا بلکہ اگلے 6 سال کیلئے الیکشن لڑنے سے بھی اس کوروک دیا جائے گیا۔ تازہ ترین مثال راہول گاندھی کی ہے، جنہیں مودی سرنام ہتک عزت کیس میں سزا سنائی گئی اور اس کے فوراً بعد ایم پی کا درجہ چھین لیا گیا، حالانکہ عدالت عظمیٰ نے ان کی سزا پر ابھی کے لیے روک لگا دی ہے۔ یہ مقدمہ سال 2011 سے متعلق ہے جب وہ رکن پارلیمنٹ تھے۔ا نہوں نے اپنے حامیوں کے ساتھ دفتر میں گھسنے کے بعد بجلی کی تقسیم کار فرم کے منیجر پر حملہ کر دیا تھاجس سے وہ بری طرح زخمی ہو گئے۔ یہ واقعہ 16 نومبر 2011 کو دوپہر 12.10 بجے کے قریب پیش آیا۔ ٹورینٹ پاور لمیٹڈ کے منیجر بھاویش راسک لال شاہ آگرہ کے اپنے ساکیت مال آفس میں بجلی چوری سے متعلق مقدمات کی سماعت اور ان کی یکسوئی کر رہے تھے، جب مقامی ایم پی رام شنکر کتھیریا کی قیادت میں 10تا15 لوگوں کا ایک گروپ ٹورینٹ کے دفتر میں گھس آیا اور جھگڑا شروع کر دیا۔ بھاویش راسک لال پر وحشیانہ حملہ کیا گیا۔ ٹورینٹ کے منیجر بھاویش راسک کو اس حملے میں شدید چوٹیں آئیں، جس کے بعد قانون ساز کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرائی گئی تھی۔2 سال قید کی سزا کے فیصلہ پر انہوں نے کہا ہے کہ وہ عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں اور وہ اپنے قانونی آپشنز تلاش کریں گے اور اس کے خلاف اپیل کریں گے۔