1979 سے پسماندہ مسلمانوں کو تحفظات، مدھیہ پردیش میں 38 ، گجرات 27 اور اترپردیش میں 7 مسلم ذیلی طبقات تحفظات کے دائرہ میں، تلنگانہ میں پسماندگی کی بنیاد پر مسلمانوں کو تحفظات، بی جے پی اعتراض مسترد
حیدرآباد ۔ 23 ۔ جولائی (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے بی جے پی کو چیلنج کیا کہ وہ تلنگانہ میں مسلم تحفظات کی مخالفت سے قبل اترپردیش ، مہاراشٹرا اور گجرات میں جاری مسلم تحفظات کو ختم کر کے دکھائیں ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں مسلم تحفظات کا کوئی وجود نہیں ہے اور مذہبی اساس پر تحفظات فراہم نہیں کئے گئے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ مسلمانوں کی سماجی ، معاشی ، تعلیمی پسماندگی کے علاوہ روزگار اور سیاست میں پسماندگی کی بنیاد پر تحفظات فراہم کئے گئے ہیں۔ 42 فیصد بی سی تحفظات میں مسلمانوں کو 10 فیصد حصہ داری مل سکتی ہے۔ نئی دہلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے چیف منسٹر نے کہا کہ بی جے پی مسلم تحفظات کا بہانہ بناکر بی سی تحفظات کی مخالفت کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نئے صدر رامچندر راؤ اور مرکزی وزراء کشن ریڈی اور بنڈی سنجے معلومات کی کمی کے نتیجہ میں مسلم تحفظات کی مخالفت کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات ، پارلیمنٹ میں مودی کی نمائندگی والی ریاست اترپردیش اور آر ایس ایس ہیڈکوارٹر کی ریاست مہاراشٹرا میں گزشتہ 40 برسوں سے مسلمانوں کو تحفظات حاصل ہیں۔ تلنگانہ میں مسلمانوں کو تحفظات کی مخالفت سے پہلے اگر ہمت ہو تو تینوں ریاستوں میں مسلم تحفظات کو ختم کر کے دکھائیں۔ امیت شاہ نے خود اعتراف کیا تھا کہ گجرات میں مسلمانوں کو تحفظات حاصل ہیں۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بی جے پی مسلمانوں کے نام پر عوام کے جذبات کو مشتعل کرنا چاہتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندو ، عیسائی ، سکھ ، جین اور بدھ مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کو مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ پسماندگی کی بنیاد پر تحفظات حاصل ہیں۔ مسلمانوں کو بی سی ای زمرہ میں 4 فیصد تحفظات پسماندگی کی بنیاد پر فراہم کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں 1979 سے مسلمانوں کے ذیلی طبقات کو تحفظات حاصل ہیں۔ مدھیہ پردیش میں مسلمانوں کے 38 ذیلی طبقات کو تحفظات حاصل ہے جبکہ گجرات میں 27 اور اترپردیش میں 7 مسلم ذیلی طبقات کو تحفظات فراہم کئے گئے ۔ بہار اور مہاراشٹرا میں بھی کئی دہوں سے پسماندہ مسلمانوں کو تحفظات فراہم کئے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ او بی سی کو تحفظات کی فراہمی سے روکنے کیلئے مسلم تحفظات کا بہانہ بنایا جارہا ہے ۔1