بی جے پی لیڈر بدھوری کے بیان پر آتشی روپڑیں

   

نئی دہلی: دہلی کی چیف منسٹرآتشی بی جے پی لیڈر رمیش بدھوری کے بیان پر رو پڑیں۔ انہوں نے کہا کہ میرے والد80 سال کے ہوگئے۔ انہوں نے ہزاروں بچوں کو پڑھایا۔ وہ اتنے بیمار رہتے ہیںکہ بغیر سہارے کے چل بھی نہیں سکتے۔ رمیش بیدھوری کو اپنے کام پر ووٹ مانگنا چاہیے۔ میرے باپ کوگالی دے کر ووٹ مت مانگو۔ انہوں نے میرے والدکے ساتھ زیادتی کی۔ ملکی سیاست ابتری کی سطح پر پہنچ چکی ہے۔ بیدھوری بتائیں10 سال میں عوام کے لیے کیا کیا؟ بیدھوری نے کہا انہوں نے اپنے والد کو بدل دیا۔رمیش بدھوری کے تضحیک آمیز ریمارکس پر آپ ایم پی سنجے سنگھ نے کہا کہ مودی جی آپ کو کون سکھاتا ہے؟ آتشی جی کے والد کی عمر 80 سال ہے اور وہ بوڑھے ہیں۔ ان کے والدین کوگالیاں دیں۔ پہلے ٹکٹ اس شخص کو دیا گیا جس نے پارلیمنٹ میں گالیاں دیں۔ پھر ایک منتخب چیف منسٹرکے والد کے ساتھ زیادتی ہوئی ہے۔ بی جے پی کو لگتا ہے کہ وہ ایک بہتر امیدوار ہو سکتا ہے کیونکہ وہ خواتین کے ساتھ بہت زیادتی کرتا ہے۔ یہ بی جے پی کی سوچ ہے۔ یہ مودی جی کی سوچ ہے۔ یہ ثابت ہوگیا ہے کہ بی جے پی کا سی ایم چہرہ رمیش بدھوری ہے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ اب دہلی کے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہے کہ وہ خواتین کو2100 روپے دینے والے اروندکیجریوال کو چاہتے ہیں یا خواتین کے ساتھ زیادتی کرنے والے رمیش بدھوری کوعہدے پر دیکھنا چاہتے ہیں ۔ بی جے پی رمیش بدھوری کو سی ایم کے عہدے کا چہرہ بنانے جا رہی ہے۔ کل سے ان کی شہرت میں اضافہ ہوا ہے۔