امام مسجد کا قتل ، ہریانہ فسادات ، ٹرین واقعات کی مذمت ، کڑپہ کانگریس قائدین کا بیان
کڑپہ ./2 اگست ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) نائب صدر آندھراپردیش کانگریس کمیٹی میناریٹی سیل محمد علی خان نے آج یہاں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ہریانہ میں مسجد پر حملہ امام کو ہلاک کرنے اور تشدد کرنے پر بی جے پی حکومت کو ذمہ دار قرار دیا ۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت دانستہ طور پر مسلماونں ، دلتوں اور عیسائیوں پر حملے کرا رہی ہے۔ مسجدوں اور چرچوں پر حملے کئے جارہے ہیں ۔ ملک میں اقلیتوں اور دلتوں کے خلاف خوف و حراس کا ماحول پیدا کیا جارہا ہے ۔ ملک کی اقلیتی اور پسماندہ طبقات آئندہ انتخابات سے بی جے پی کو سبق لکھانے تیار ہیں ۔ آر ایس ایس کے غنڈوں نے ہریانہ میں قتل و غارت گری کا بازار گرم کر رکھا ہے ۔ ملک کی پرامن فضاء کو فرقہ پرستی کے زہر میں گھول رہے ہیں۔ آج ملک کی کئی ریاستوں میں فرقہ وارانہ کشیدگی پھیل رہی ہے ۔ جس کیلئے مرکزی بی جے پی حکومت ذمہ دار ہے ۔ انہوں نے سی آر پی ایف جوان کی جانب سے ریل میں مسلم مسافروں کو فائرنگ کرکے ہلاک کرنے کے واقعہ کو دہشت گردانہ حملہ قرار دیا ۔ حملہ آور جوان نے ہلاک کرنے کے بعد جئے مودی ، جئے یوگی کے نعرے لگائے ۔ جس سے حملہ آور کی ذہنیت کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔ مرکزی بی جے پی حکومت سارے ملک کو فرقہ وارانہ آگ میں جھونک کر نفرت کا ماحول پیدا کرکے سیاسی فائدہ حاصل کرنا چاہتی ہے ۔ گذشتہ 90 دنوں سے منی پور جل رہا ہے لاقانونیت کا دور ہے ۔ مرکزی حکومت اور وزیر اعظم منہ کھولنے کو تیار نہیں جس سے ان کے غرور کا پتہ چلتا ہے ۔ مرکزی حکومت کے مجرمانہ رویہ کی وجہ سے آج ساری دنیا میں ملک کی شبیہ خراب ہو رہی ہے ۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ 2024 کے انتخابات میں ملک کی عوام بی جے پی کی حکومت کو سبق سکھائیں گے۔ اس موقع پر کانگریس پارٹی کے ریاستی سکریٹری بی سی سیل سرینواسلو اور دوسرے موجود تھے ۔