جرائم کے خلاف آواز اٹھانے والی خواتین پر مظالم جاری : پرینکا
لکھنؤ ۔ 2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے چہارشنبہ کو کہا کہ اس (بی جے پی) کو پہلے چاہئے کہ وہ مہاتما گاندھی کا بتایا ہوا سچائی کا راستہ اختیار کریں پھر ان کے بارے میں یہ بات کریں۔ مہاتما گاندھی کے 150 ویں یوم پیدائش کے موقع پر کانگریس کے زیراہتمام منعقدہ خاموش مارش سے قبل پرینکا نے یہ ریمارک کیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’گاندھی جی کا حکم تھا کہ سچائی کا راستہ اختیار کیا جائے۔ بی جے پی کو پہلے سچائی کا راستہ اختیار کرنا چاہئے پھر گاندھی جی کے بارے میں بات کرنا چاہئے‘‘۔ خاموش مارچ کو کانگریس کی طرف سے طاقت کے مظاہرہ کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے جو ایک طویل عرصہ سے دہلی کی سیاست میں حاشیہ پر پہنچ چکی ہے۔ کانگریس کے تقریباً 80 کارکنوں کو پیر کے روز اس وقت گرفتار کرلیا گیا تھا جب وہ سوامی چنمیانند پر اپنی عصمت ریزی کا الزام عائد کرنے والی خاتون کی طالبہ کی تائید میں جلوس نکالنے کا منصوبہ بناچکے تھے۔ پرینکا نے خاموش مارچ کے آغاز سے قبل میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ’’خواتین جب ان کے خلاف آواز اٹھائی ہیں تو ان پر مظالم کئے جاتے ہیں۔ انہیں کچلا جارہا ہے۔ ہم یقیناً اس کے خلاف جدوجہد کریں گے‘‘۔ کانگریس کا یہ تین کیلو میٹر طویل مارچ یوم شہید مارک سے شروع ہوا تھاجی پی او پارک پر ختم ہوا جہاں مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت کے طور پر پھول نچھاور کئے گئے۔ پرینکا گاندھی ریاستی دارالحکومت کے اس اہم مقام پر پارٹی قائدین اور کارکنوں کے ساتھ ریلی میں شریک تھیں۔ پرینکا گاندھی کو سیکوریٹی اہلکاروں نے اپنے محاصرہ میں رکھا تھا اور ان کی پارٹی کے کارکنوں نے نعرہ بازی سے گریز کیا۔ پرینکا کے ساتھ سیلفی کیلئے قائدین اور کارکنوں کے درمیان سبقت کی کوشش دیکھی گئی اور انہوں نے کئی خواہشمندوں کو بخوشی سیلفی لینے کا موقع دیا۔
کانگریس نے بی جے پی اور آر ایس ایس کو
گاندھی جی کا نام لینا سکھایا
جئے پور ۔ 2اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوٹ نے بتایا کہ یہ کانگریس کی کامیابی ہے کہ بی جے پی اور آر ایس ایس ان کے لبوں پر مہاتما گاندھی کا نام آرہا ہے ۔انہوں نے جنگ آزادی میں کوئی حصہ نہیں لیا بلکہ سامراجی حکومت کی مدد کی اور مجاہدین آزادی کی گرفتاری میں مدد کی ۔ انہیں سب سے پہلے اپنی غلطیوں کو قبول کرنا چاہیئے اور پھر قوم سے اس کی معافی مانگنا چاہیئے اور اس کے بعد گاندھی کا نام لینا چاہیئے ۔
کانگریس ہی گاندھی کے اصولوں پر
چلی اور چلتی رہے گی:سونیا گاندھی
نئی دہلی، 2 اکتور(سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کی صدر سونیا گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور وزیراعظم نریندر مود ی کا نام لئے بغیر سخت حملہ کرتے ہوئے کہاکہ کوئی کتنابھی دکھاوا کرے اور خود کو بابا ئے قوم مہاتما گاندھی کے اصولوں کا پجاری ہونے کا دعوی کرے لیکن حقیقت یہی ہے کہ گاندھی جی کے خیالات پر کانگریس ہی چلی ہے اور آئندہ بھی چلے گی۔محترمہ گاندھی نے بدھ کو مہاتما گاندھی کے 150یوم پیدائش پر پارٹی کی ‘سندیش یاترا’ سے یہاں راج گھاٹ پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان دنوں خود کو ‘بھارت کا بھاگیہ ودھاتا’ سمجھنے والے لوگوں سے میں نرمی سے کہنا چاہتی ہوں کہ گاندھی جی نفرت کی نہیں محبت کی علامت تھے ، تناو کی نہیں ہم آہنگی کی علامت تھے ، وہ آمریت نہیں بلکہ جمہوریت کے علمبردار ہیں۔ کوئی کچھ بھی دکھاوا کرے ، گاندھی جی کے اصولوں پر کانگریس ہی چلی ہے اور کانگریس ہی چلے گی۔انہوں نے سندیش یاترا میں شامل لوگوں سے اپیل کی کہ ملک کے بنیادی اقدار کو بچانے ، آئینی اداروں اور ہندستان کی ملی جلی ثقافت اور شناخت کو قائم رکھنے کے لئے گاندھی جی کا پیغام ملک کے ہر کونے کے ہر گھر تک پہنچاناہے ۔ ہندستان کی بنیادی شناخت، ثقافتی تنوع، مساوات کے ورثہ اور ہم آہنگی کی ہر قیمت پر حفاظت کرنی ہے ۔