مرکزی وزیر کشن ریڈی پارٹی کے نقصان کے لیے ذ مہ دار
حیدرآباد ۔ 15 ۔ اکتوبر (سیاست نیوز) بی جے پی سے مستعفی رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے آج پھر ایک مرتبہ مرکزی وزیر جی کشن ریڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں جب بھی انتخابات آتے ہیں ، یہ دہلی سے بی جے پی کے قومی قائدین حیدرآباد پہنچتے ہیں تو یہی کہا جاتا ہے کہ ریاست میں بی جے پی سے آئندہ چیف منسٹر بی سی طبقہ سے ہوگا لیکن اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کے ضمنی انتخابات کیلئے بی جے پی پارٹی نے بی سی طبقہ کے بجائے ریڈی طبقہ کو امیدوار بناتے ہوئے یہ ثابت کردیا ہے کہ پارٹی میں بی سی طبقات کیلئے کوئی اہمیت نہیں ہے۔ راجہ سنگھ نے کہا کہ بی جے پی میں چند قائدین ایسے ہیں جو پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں، ان میں کشن ریڈی سرفہرست ہے، جنہوں نے پارٹی میں ہمیشہ اپنی چلانے کی خاطر پارٹی کے دوسرے قائدین کو نظر انداز کیا ہے ۔ ان کی جانب سے آواز اٹھانے پر انہیں پارٹی سے دور کردیا گیا لیکن پارٹی میں کئی ایسے قائدین ہیں جو موجودہ قیادت سے ناراض ہیں۔ بی جے پی اسٹیٹ کمیٹی میں آدھے سے زیادہ لوگ گریٹر حیدرآباد سے تعلق رکھتے ہیں۔ ریاست میں بی جے پی حکومت حاصل کرسکتی ہے لیکن پارٹی کے چند قائدین نہیں چاہتے کہ بی جے پی اقتدار میں آئے۔ انہوں نے کشن ریڈی سے استفسار کیا کہ بی جے پی کے امیدوار کو کتنے ووٹوں کی اکثریت سے کامیاب کرائیں گے ، اس کی عوام کے سامنے وضاحت کریں۔ اسمبلی حلقہ گوشہ محل کی نمائندگی کرنے والے راجہ سنگھ نے کہا کہ وہ ذات پات کی سیاست پر کبھی عمل نہیں کرتے، ہندوتوا ایجنڈہ پر کام کرتے ہیں لیکن تلنگانہ کے بی جے پی قائدین بی سی طبقہ کے لئے زبانی ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں، جب عمل کرنے کا وقت آتا ہے تو انہیں نظر انداز کیا جاتا ہے ۔ جس کی زندہ مثال اسمبلی حلقہ جوبلی ہلز کا ضمنی انتخاب ہے۔ یہ حلقہ لوک سبھا حلقہ سکندرآباد میں آتا ہے ۔ بی جے پی کے امیدوار کو کامیاب بنانا کشن ریڈی کی ذمہ داری ہے ۔2