بی جے پی کے ریاستی صدر کا تقرر ہائی کمان کے زیر غور
حیدرآباد۔/7 جولائی، ( سیاست نیوز) مرکزی مملکتی وزیر داخلہ بنڈی سنجے نے کہا کہ دیگر پارٹیوں سے بی جے پی میں شمولیت کے خواہاں عوامی نمائندوں کو عہدوں سے استعفی کے بعد ہی پارٹی میں شامل کیا جائے گا۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہا کہ بی جے پی نے اصول بنایا ہے کہ دیگر پارٹیوں سے شامل ہونے والے عوامی نمائندوں کو پہلے عہدہ سے استعفی دینا پڑے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور سی بی آئی کے مقدمات کا سامنا کرنے والے قائدین کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ ان کی پارٹی آندھرا پردیش تنظیم جدید قانون میں تلگو ریاستوں سے کئے گئے وعدوں پر عمل آوری کے حق میں ہے۔ تلگو ریاستوں کے چیف منسٹرس کی ملاقات پر تبصرہ کرتے ہوئے بنڈی سنجے نے کہاکہ سابق کے سی آر حکومت نے مسائل کی یکسوئی پر توجہ دینے کے بجائے سیاسی مقصد براری کے ذریعہ صورتحال کو بگاڑ دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس نے مشترکہ مسائل کے حل کی مساعی کی ہے اور اگر وہ سنجیدگی سے اقدامات کریں تو باہمی مسائل حل ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ریاستیں مرکز کے ساتھ بہتر روابط کے ذریعہ عوام کی بھلائی کو ترجیح دیں گی۔ ایک سوال کے جواب میں بنڈی سنجے نے کہا کہ انفورسمنٹ ڈائرکٹوریٹ اور سی بی آئی کی تحقیقات سے بی جے پی کا کوئی تعلق نہیں ہے۔ نریندر مودی حکومت بدعنوانیوں کو ہرگز برداشت نہیں کرے گی۔ دونوں تحقیقاتی ایجنسیاں انفرادی طور پر پوری آزادی کے ساتھ کام کررہی ہیں۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ اگر بی آر ایس کے عوامی نمائندے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنا چاہیں تو انہیں پہلے عہدہ سے استعفی دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح کیشو راؤ نے راجیہ سبھا کی رکنیت سے استعفی دیا ہے اسی طرح بی آر ایس کے ان تمام ارکان اسمبلی کو بھی استعفی دینا چاہیئے جنہوں نے کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ بی جے پی کی ریاستی قیادت میں تبدیلی کے بارے میں بنڈی سنجے نے کہا کہ نئے صدر کے انتخاب کا فیصلہ پارٹی ہائی کمان کرے گا۔ ریاست کی صورتحال کو دیکھتے ہوئے مختلف زاویوں سے جائزہ لیا جارہا ہے۔1