بی جے پی نے الیکشن سے قبل ہی یوگی کو گھر بھیج دیا

,

   

گورکھپور سے امیدوار بنانے پر اکھلیش کا طنز، عوام اب ترقیاتی کام نہ ہونے پر سوال کریں گے
لکھنو: اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے ہفتہ کے روز بی جے پی کی طرف سے امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کر دی گئی اور چیف منسٹرٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو گورکھپور سے امیدوار بنایا گیا ہے۔ اس پر سماج وادی پارٹی کے صدر اکھلیش یادو نے طنز کرتے ہوئے کہا کہ ’’مجھے لگتا ہے کہ یوگی آدتیہ ناتھ کو گھر پر ہی رہنا پڑے گا۔ انہیں گھر جانے پر بہت بہت مبارک باد۔‘‘اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ ’’یوگی بی جے پی کے رکن نہیں ہیں، اس لئے انہیں گھر بھیج دیا گیا ہے۔ جو چیف منسٹرگورکھپور میں میٹرو نہیں چلا پائے ہوں، جو سیور لائن نہ بچھا پائے ہوں، جنہوں نے بجلی مہنگی کر دی ہو، عوام ان سے کیا امید رکھیں گے۔‘‘ اکھلیش یادو نے کہا کہ گورکھپور میں تمام سیٹیں سماجوادی پارٹی جیتے گی۔اکھلیش یادو نے مزید کہا کہ یوپی کے 80 فیصد عوام ہمارے ساتھ ہیں۔ اس مرتبہ عوام حکومت بدلنے کا ارادہ کر چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی ترقی کی سیاست کر رہی ہے۔ اکھلیش یادو نے اس دوران نائب وزیر اعلیٰ کیشو پرساد پر بھی شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں نے دو اسٹول والے نائب وزرا اعلیٰ دیکھے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کیشو پرساد موریہ کو وزیر اعلیٰ نہیں بننے دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی میں اب کسی بھی بی جے پی یا دیگر جماعتوں کے لیڈران کو شامل نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی کئی اسمبلی سیٹوں کی قربانی دے کر دوسری جماعتوں سے اتحاد کر رہی ہے۔ ہم نے بہت قربانی دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی پہلے ہی ہیٹ وکٹ ہو چکی ہے، رن آوٹ ہو چکی ہے، پویلین سے باہر جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جلد ہی سماجوادی پارٹی کا منشور جاری کر دیا جائے گا۔ کوشش رہے گی کہ جس طرح سے 2012 کا انتخابی منشور تھا اسی طرح تعلیم، صحت، سماجی اسکیم وغیرہ کا خیال رکھا جائے گا۔اکھلیش یادو نے بجلی کے معاملہ پر بھی یوگی آدتیہ ناتھ تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال میں کسی نے بھی یوگی کے منہ سے بجلی کارخانے کا نام نہیں سنا۔ اکھلیش یادو نے کہا کہ وہ شمسی توانائی پر بھی کام کریں گے۔