بی جے پی نے انتخابی فائدے کیلئے بہرائچ میں فسادات کرائے

   

مجرمانہ سرگرمیوں کیلئے ٹکنالوجی کا زیادہ استعمال ، کرہل سے پرتاب کی پرچہ نامزدگی کے بعد اکھلیش کی پریس کانفرنس

مین پوری ۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے مین پوری کی کرہل سیٹ سے تیج پرتاپ یادو کو میدان میں اتارا ہے۔ تیج پرتاپ یادو نے پیرکو پرچہ نامزدگی داخل کیا ۔ تیج پرتاپ یادو کی نامزدگی کے بعد ایس پی سربراہ اکھلیش یادو نے پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ سماج وادی پارٹی کا ساتھ دیا ہے۔ انہوں نے بی جے پی پر بھی سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی نے جان بوجھ کر انتخابی فائدے کے لیے بہرائچ میں فسادات کرائے ہیں۔اکھلیش یادو نے کہا بی جے پی کے فیصلے ابھی بھی منصفانہ نہیں ہیں۔ یہ لوگ اپنے آپ کو برتر سمجھتے ہیں۔ ان کی رکنیت کم ہے لیکن زمینوں پر قبضے زیادہ جاری ہیں۔ اتر پردیش کے ضمنی انتخابات میں کامیابی کا دعویٰ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا، یہاں کے لوگوں نے ہمیشہ ایس پی کو منتخب کیا ہے۔ اس بار پہلے سے زیادہ حمایت ہے، نتائج تاریخی ہونے جا رہے ہیں۔ بی جے پی پر تنقیدی حملہ کرتے ہوئے اکھلیش یادو نے کہا کہ بی جے پی ضمنی انتخابات میں پی ڈی اے کا سامنا کرنے کو تیار نہیں ہے۔ بی جے پی گھبراگئی ہے، وہ پی ڈی اے کہنا بھی بھول گئی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا، مہنگائی اور بے روزگاری بڑھ رہی ہے، اکھلیش یادو نے کہا، سب سے زیادہ مجرمانہ واقعات ٹیکنالوجی کے ذریعے ہو رہے ہیں۔ اے آئی کے آنے کے بعد جرمنی جیسا ملک ای وی ایم کی بات کر رہا ہے تو ای وی ایم پر سوال اٹھنا فطری بات ہے۔اتر پردیش میں 9 سیٹوں پر ضمنی انتخابات ہو رہے ہیں۔ مین پوری کی کرہل سیٹ ان ضمنی انتخابات میں ایک اہم سیٹ ہے۔ اکھلیش یادو نے یہ سیٹ جیتی تھی، لیکن لوک سبھا انتخابات میں وہ قنوج لوک سبھا سیٹ سے جیتے اور پھرکرہل سیٹ سے استعفیٰ دے دیا۔ اب پارٹی نے اس سیٹ سے تیج پرتاپ یادو پر اعتماد ظاہرکیا ہے۔ ریاست کی 9 نشستوں پر ضمنی انتخابات کے لیے 13 نومبر کو عوام حق رائے دہی سے استفادہ کریں گے۔ اس کے بعد نتائج کا اعلان 23 نومبر کو کیا جائے گا۔کانگریس نے یوپی ضمنی انتخابات سے پیچھے ہٹ کر سماج وادی پارٹی کی مکمل حمایت کی ہے۔ تاہم دونوں جماعتوں کے درمیان نشستوں کی تقسیم کے حوالے سے کوئی معاہدہ نہیں ہو سکا۔ سماج وادی پارٹی وہ دو سیٹیں کانگریس کو دے رہی تھی جن پر اسے جیتنے کی بہت کم امید تھی۔ ایس پی کانگریس کوکھیر اور غازی آباد سیٹوں کی پیشکش کر رہی تھی۔ دوسری طرف کانگریس نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات کے خطوط پر ضمنی انتخابات سے ایک قدم پیچھے ہٹا لیا ہے اور امید ہے کہ مہاراشٹر میں ایس پی بھی اس کی حمایت کرے گی اور اس کی حوصلہ افزائی کرے گی۔