نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے اپنی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کے کسانوں کی تحریک کے بارے میں دیے گئے بیان پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور رناوت کو ہدایت دی ہے کہ انہیں پارٹی کے پالیسی امور پر بولنے کی اجازت نہیں ہے اس لئے مستقبل میں وہ ایسا نہ بولیں۔ یہ ہدایت انہیں آج بی جے پی کی مرکزی قیادت میں دی گئی۔ پارٹی نے ایک بیان میں کہا بھارتیہ جنتا پارٹی کی رکن پارلیمنٹ کنگنا رناوت کا کسانوں کی تحریک کے تناظر میں دیا گیا بیان پارٹی کی رائے نہیں ہے ۔ بی جے پی نے محترمہ رناوت کے بیان سے اختلاف کا اظہار کیا ہے ۔ کنگنا رناوت کو پارٹی کی طرف سے پارٹی پالیسی کے امور پر بات کرنے کی نہ تو اجازت ہے اور نہ ہی وہ اس کی مجاز ہیں۔’’بیان میں کہا گیا ہے بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے محترمہ کنگنا رناوت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ مستقبل میں اس موضوع پر کوئی بیان نہ دیں۔ بی جے پی ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پریاس’ اور سماجی ہم آہنگی کے اصولوں پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہے ۔ایک میڈیا انٹرویو میں کنگنا رناوت نے کہا تھا کہ پنجاب میں کسانوں کی تحریک کے نام پر شرپسند عناصرتشدد پھیلا رہے ہیں۔ وہاں عصمت دری اور قتل ہو رہے تھے ۔ اگر ہماری اعلیٰ قیادت مضبوط نہ رہتی تو کسانوں کی تحریک کے دوران پنجاب بھی بنگلہ دیش میں تبدیل ہو چکا ہوتا۔ کسان بل کو واپس لے لیا گیا ورنہ ان شرپسندوں کی بہت لمبی سازش تھی۔ وہ ملک میں کچھ بھی کر سکتے ہیں۔اس بیان کے بعد اپوزیشن نے حکومت اور بی جے پی پر شدید تنقید کی۔