پٹنہ:16 اکتوبر (یو این آئی) بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آئندہ بہار اسمبلی انتخابات میں خواتین قیادت پر بھروسہ کرتے ہوئے مشہور لوک گلوکارہ میتھلی ٹھاکر اور بین الاقوامی شوٹر شریسی سنگھ سمیت 13 خواتین کو امیدوار بنایا ہے ۔غور طلب ہے کہ این ڈی اے کے تحت بی جے پی کو 101 نشستیں ملی ہیں، جن میں سے 13 حلقوں میں خاتون امیدواروں کو میدان میں اتارا گیا ہے ۔ان میں علی نگر سے میتھلی ٹھاکر، جموئی سے شریسی سنگھ، بیتیا سے سابق نائب وزیراعلیٰ رینو دیوی، پریہار سے گایتری دیوی، نرپت گنج سے دیونتی یادو، کشن گنج سے سویٹی سنگھ، پران پور سے نِشا سنگھ، کوڈھا سے کویتا دیوی، اورائی سے رما نشاد، وارسلی گنج سے ارونا دیوی، چھپرا سے چھوٹی کماری، کوچادھامن سے وینا دیوی اور موہنیاں سے سنگیتا کماری شامل ہیں۔قابل ذکر ہے کہ 2020 کے بہار اسمبلی انتخابات میں بھی بی جے پی نے 13 خواتین کو ٹکٹ دیا تھا، جن میں سے 9 خواتین کامیاب ہوئی تھیں۔اس مرتبہ پارٹی نے پچھلے انتخابات میں جیتنے والی تین خواتین بھاگیرتی دیوی (رام نگر)، نکّی ہیمبرم (کٹوریا) اور رشمی ورما (نرکٹیا گنج) کو ٹکٹ نہیں دیا ہے ۔ ان کی جگہ نند کشور رام، پورن لال ٹڈّو اور سنجے پانڈے کو امیدوار بنایا گیا ہے ۔بی جے پی نے پچھلے الیکشن میں کامیاب ہونے والی نو خواتین میں سے چھ کو دوبارہ میدان میں اتارا ہے ، جن میں شریسی سنگھ، رینو دیوی، گایتری دیوی، نِشا سنگھ، کویتا دیوی اور ارونا دیوی شامل ہیں۔سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ خاتون امیدواروں پر اعتماد ظاہر کرنا بی جے پی کی ناری شکتی کو انتخابی طاقت بنانے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہے ۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بار کے انتخاب میں بی جے پی کی خواتین امیدوار کتنے حلقوں میں کمل کھلانے میں کامیاب ہوتی ہیں۔