بی جے پی سابق ایم پی شتروگھن سنہا کی کانگریس میں شمولیت کے بعد حکومت پر تنقید
نئی دہلی۔6 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) اداکار سے سیاست داں بنے شترو گھن سنہا نے ہفتہ کو اپنے سیاسی مستقبل سے متعلق سسپنس ختم کرتے ہوئے کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی۔بی جے پی کے پٹنہ صاحب سے سابق رکن پارلیمنٹ شترو گھن سنہا پارٹی ہیڈ کوارٹر دہلی میں کانگریس جنرل سکریٹری کے سی ،وینو گوپال اور کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کی موجودگی میں کانگریس میں شامل ہوئے۔انہوں نے بی جے پی پر شدید تنقید کی اور اسے ’’ون میان شو ،ٹو میان آرمی‘‘قرار دیا۔انہوں نے ان قیاس آرائیوں کو بھی ہوا دی کہ ان کی اہلیہ لکھنو سے وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کیخلاف انتخاب لڑ سکتی ہیں۔جب ان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا ان کی اہلیہ پونم سنہا راجناتھ سنگھ کے خلاف انتخاب لڑ سکتی ہیں تو انہوں نے کہا کہ’’کچھ بھی ہو سکتاہے‘‘۔اس موقع پر شترو گھن سنہا نے بی جے پی پر تنقید کی اور کہا کہ ’’پارٹی میں میری بات نہیں سنی گئی۔یہاں تک کہ جانے مانے لیڈروں کو بھی درکنار کر دیا گیا۔پارٹی میں اڈوانی ،مرلی منوہر جوشی،ارون جیٹلی جیسے کئی بڑے لیڈر وں کو نظرانداز کر دیا گیا۔ اگر سچ کہنا بغاوت ہے تو میں باغی ہوں۔بی جے پی نے اپنے وعدے پورے نہیں کئے۔بغیر کسی صلاح و مشورے کے نوٹ بندی جیسا بڑا فیصلہ لیا گیا۔جس کی وجہ سے ہزاروں لوگ برباد ہو گئے۔انہوں نے کہا کہ بی جے پی میں لوگوں کی کوئی قدر نہیں ہے۔اس موقع پر شترو گھن سنہا نے آر جے ڈی صدر لالو پرساد یادو کی تعریف کی اور کہا کہ ان کی صلاح پر ہی کانگریس میں شامل ہوا ہوں۔