بی جے پی و آر ایس ایس ہی اصل ٹکڑے ٹکڑے گینگ

,

   

دستور ‘ جمہوریت و اتحاد خطرہ میں ۔ یکم جنوری سے ملک گیر احتجاج : ڈی راجہ کا بیان

بنگلورو 27 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) سی پی آئی کے جنرل سکریٹری ڈی راجہ نے آج کہا کہ بائیں بازو کی جماعتیں یکم جنوری سے ملک گیر سطح پر این آر سی ‘ سی اے اے اور این پی آر کے خلاف ایک ہفتے طویل احتجاج کیلئے مجبور ہوگئی ہیں کیونکہ اس ملک کا دستور ‘ جمہوریت ‘ اتحاد اور سالمیت پر حملہ کیا جا رہا ہے ۔ بائیں بازو کی جماعتوں نے کل ایک مشترکہ بیان میں کہا تھا کہ ان کی جانب سے قومی رجسٹر شہریت ‘ شہریت ترمیمی قانون اور این پی آر کے خلاف ملک گیر سطح پر ایک ہفتے تک احتجاج منظم کیا جائیگا ۔ ڈی راجہ نے یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹرس پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں دستور ‘ جمہوریت ‘ اتحاد اور سالمیت پر حملے کئے جا رہے ہیں جس کی وجہ سے بائیں بازو کی جماعتیں یہ احتجاج کرنے کیلئے مجبور ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ تمام سکیولر اور جمہوری طاقتوں کو متحد کیا جائے تاکہ آر ایس ایس ۔ بی جے پی سے مقابلہ کیا جاسکے تاکہ ہندوستان کو بچایا جاسکے ۔ ہندوستان کے دستور اور جمہوریت کو بچایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی پارٹی نے 8 جنوری کو گرامین بند اور ملک گیر ہڑتال کا اعلان کرنے والی تمام ٹریڈ یونینوں اور کسان تنظیموں سے بھی اظہار یگانگت کا فیصلہ کیا ہے ۔ ڈی راجہ نے کہا کہ کمیونسٹ جماعتوں کے ایک ہفتے طویل احتجاج کا مقصد سی اے اے ‘ این آر سی اور این پی آر پر حکومت کے موقف کو اور اس کے خفیہ ایجنڈہ کو اجاگر کرنا ہے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس کے تقسیم پسندانہ ‘ فرقہ وارانہ اور ناپاک عزائم ہیں اور ملک کو مذہبی خطوط پر بانٹا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ ٹکڑے ٹکڑے گینگ کی بات کرتے ہیں لیکن حقیقی ٹکڑے ٹکڑے گینگ بی جے پی آر ایس ایس اتحاد ہے ۔