بنگلورو: گرفتار ہندو کارکن چیترا کنڈا پورہ نے جمعرات کو دعویٰ کیا کہ کرناٹک میں بی جے پی کے ٹکٹ گھوٹالے میں بڑی شخصیات ملوث تھیں۔انہوں نے یہاں سٹی سنٹرل کرائم برانچ (سی سی بی) کی عمارت میں پوچھ گچھ کے لیے لے جانے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے اس نے کہا کہ سوامی جی کو گرفتار ہونے دو سچ سامنے آجائے گا۔ اس مقدمہ میں کئی بڑی شخصیات ملوث ہیں۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ اس مقدمہ میں اہم ملزم ہیں، چائیترا نے کہا کہ اندرا کینٹین (حکومت کی طرف سے چلائی جانے والی کینٹین اور سبسڈی پر کھانا فراہم کرتے ہیں) کے بل زیر التوا ہیں اور اسی وجہ سے یہ سازش رچی جارہی ہے۔اس سوال کا جواب دیتے ہوئے کہ آیا انہیں مرکزی ملزم بنایا گیا ہے، انہوں نے کہا کہ رہنے دو، سچ سامنے آئے گا۔ چیترا کے بیانات نے ریاست میں ایک بڑا تنازعہ کھڑا کردیا ہے اور اس گھوٹالے میں بی جے پی اور آر ایس ایس کے سرکردہ لیڈروں کے ملوث ہونے پر سوالات اٹھائے ہیں۔ پارٹی نے مئی میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں 72 نئے چہروں کو ٹکٹ دیا تھا، لیکن انہیں ذلت آمیز شکست کا سامنا کرنا پڑا۔کرناٹک پولیس نے چترا کو منگل کی رات اڈپی میں گرفتارکیا ہے، گووندا بابو پجاری کو مبینہ طور پر دھوکہ دہی کے الزام میں، ایک صنعت کار کو اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے بی جے پی کا ٹکٹ دینے کا وعدہ کرتے ہوئے 5 کروڑ روپے کا دھوکہ دیا تھا۔
