ذات پر مبنی مردم شماری سے توجہ ہٹانے کی کوشش، دی کانکلیو 2023′ سے راہول گاندھی کا خطاب
نئی دہلی: راہول گاندھی نے اتوار کو بی جے پی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ارکان پارلیمنٹ رمیش بدھوڑی اور نشی کانت دوبے کے ذریعے تنازعہ پیدا کر کے ذات پر مبنی مردم شماری کے خیال سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔راہول گاندھی نے ایک کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی توجہ ہٹا کر الیکشن میں کامیابی حاصل کرتی ہے۔ کانگریس غالباً تلنگانہ جیت رہی ہے۔ ہماری پارٹی مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں یقینی طور پر جیت رہی ہے اور ہم راجستھان میں بہت قریب ہیں اور ہمیں لگتا ہے کہ ہم وہاں بھی کامیاب ہوں گے۔ بی جے پی بھی اندرونی طور پر یہی کہہ رہی ہے۔راہول گاندھی نے پرتی دن میڈیا نیٹ ورک کے ‘دی کانکلیو 2023’ میں کہا کہ ہم نے کرناٹک میں ایک بہت اہم سبق سیکھا اور وہ یہ تھا کہ بی جے پی توجہ ہٹا کر انتخابات جیتی ہے۔ آج آپ جو کچھ دیکھ رہے ہیں، بدھوڑی اور پھر اچانک یہ نشی کانت دوبے، یہ سب ذات پر مبنی مردم شماری کے خیال سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔راہول گاندھی نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ ذات پات کی مردم شماری ایک بنیادی چیز ہے جسے ہندوستان کے لوگ چاہتے ہیں اور وہ اس پر بحث نہیں کرنا چاہتے۔ اس لیے جب بھی وہ ہماری توجہ ہٹانے کے لیے کوئی مسئلہ میز پر لاتے ہیں، ہم نے اس سے نمٹنے کا طریقہ سیکھ لیا ہے۔خیال رہے کہ اس ہفتے کے شروع میں بی جے پی کے رکن پارلیمان رمیش بدھوڑی نے ایوان میں بہوجن سماج پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کنور دانش علی کیلئے توہین آمیز الفاظ اور گالی گلوچ کا استعمال کیا، جس کے سبب تنازعہ کھڑا ہو گیا۔ راہول نے کہا کہ کانگریس ان ریاستوں میں بیانات کو کنٹرول کر رہی ہے جہاں اس سال کے آخر میں انتخابات ہونے والے ہیں۔راجستھان، مدھیہ پردیش، تلنگانہ، چھتیس گڑھ اور میزورم میں اس سال کے آخر میں اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔