امیت شاہ کی برطرفی کا مطالبہ، نظام آباد میں احتجاج، کلکٹر کو یادداشت
نظام آباد۔ 24 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ امت شاہ کی جانب سے ڈاکٹر امبیڈکر پر خلاف کئے گئے ناشائستہ ریمارکس کے خلاف کل ہند کانگریس کی جانب سے کی گئی اپیل پر آج نظام آباد میں ضلع کانگریس کمیٹی کی جانب سے ضلع کلکٹرکے ذریعہ صدر جمہوریہ دروپدی مرمو کو میمورنڈم پیش کیا گیا۔ ضلع کانگریس پارٹی کے صدر واسٹیٹ کوآپریٹیو یونین لمیٹڈ صدرنشین مانالا موہن ریڈی، چیرمین اسٹیٹ اردو اکیڈمی طاہر بن حمدان اور نوڈا چیئرمین کیشو وینو نے کانگریس کارکنوں کے ہمراہ میں یادداشت پیش کی ۔ اس موقع پر ریاستی کوآپریٹیو یونین لمیٹیڈ چیرمین ضلع کانگریس صدر منالا موہن ریڈی نے کہا کہ 10 سال سے ملک پر حکومت کرنے والی بی جے پی ملک کے آئین کو پامال کر کے رہی ہے اور امبیڈ کر آئین کے خلاف کام کر رہی ہے۔ امیت شاہ نے پارلیمنٹ میں کہا کہ امبیڈکر کہنے سے بہتر ہے کہ بھگوان سے دعا کی جائے، ملک کی عوام اس کی سختی کے ساتھ مذمت کرتے ہیں۔آنے والے دنوں میں بی جے پی کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا جس نے ملک کو آئین دیا ان کی توہین کرنا سراسر غلط ہے اس طرح وزیر داخلہ وزیر اعظم کے سامنے تقریر کرتے ہیں مودی اس کا کوئی جواب نہیں دیتے ہیں اس سے یہ صاف ظاہر ہو رہا ہے اس کے پیچھے بھی مودی کا ہاتھ ہے، لہذا امبیڈکر کے بارے میں توہین آمیز بات کرنے والے وزیر داخلہ امیت شاہ کو فوری طور پر برطرف کیا جانا چاہئے۔ منالا موہن ریڈی نے مطالبہ کیا کہ امت شاہ فوری طور پر عوام سے معافی مانگیں اس موقع پر صدر نشین اردو اکیڈیمی مسٹر طاہر بن حمدان نے کہا کہ دستور کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے تمام مذہبوں کو مساوی حقوق فراہم کیا جس کی وجہ سے آج ملک سیکولر ہے اور ہر ایک کو آزادی حاصل ہے لیکن بی جے پی دستور کے خلاف کام کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور منصوبہ بند تاریخ سے دستور کے خلاف وقف سے کوششوں کو جاری رکھی ہوئی ہے اسی کے تحت مرکزی وزیر داخلہ پارلیمنٹ میں امبیڈکر کے خلاف ناشائستہ ریمارکس کی ہے لہذا فوری قوم سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا اس موقع پر کانگریس کے سینئر قائدین رتناکر، ڈسٹرکٹ لائبریری چیرمین انتی ریڈی راجہ ریڈی و دیگر موجود تھے ۔