بی جے پی کا این پی آر ، 2010 کے ڈیزائن کے مقابل خطرناک

,

   

پرامن احتجاج کے خلاف کارروائی کی مذمت : چدمبرم
نئی دہلی 26 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کے سینئر قائد و سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے آج الزام عائد کیاکہ بی جے پی حکومت کی جانب سے منظورہ نیشنل پاپلیشن رجسٹر (این پی آر) 2010 ء میں جمع کردہ ڈیٹا کے مواد اور متن کے مقابل بالکل مختلف اور خطرناک ہے۔ چدمبرم نے کہاکہ بی جے پی کا بدشگونی ایجنڈہ ہے۔ اگر ایسا نہیں ہے تو بی جے پی کو غیر مشروط طور پر یہ کہنا چاہئے کہ وہ 2010 کے ڈیزائن کردہ این پی آر فارم کی تائید کرتی ہے اور متنازعہ این آر سی سے اس کو جوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی۔ چدمبرم نے الزام عائد کیاکہ بی جے پی غلط ایجنڈہ رکھتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کل منظورہ این پی آر 2010 کے این پی آر سے بہت مختلف اور خطرناک ہے۔ اپنے ٹوئیٹ میں چدمبرم نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیاکہ بی جے پی نے 2010 ء میں این پی آر کے آغاز کا ویڈیو جاری کیا ہے۔ انھوں نے کہاکہ ویڈیو کو دیکھئے جس میں ملک میں رہنے و الے شہریوں کی تفصیلات حاصل کرنے کا ذکر ہے۔ اس میں شہریوں کے ملک میں مقیم ہونے پر زور دیا گیا ہے، شہریت پر نہیں۔ چدمبرم نے بتایا کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج پر چینائی میں 8 ہزار افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ مدورائی میں اس کی تعداد 1300 ہے جبکہ علی گڑھ میں کینڈل مارچ نکالنے پر 1200 افراد کے خلاف کارروائی کی گئی۔ چدمبرم نے اپنے ٹوئیٹ میں مزید کہاکہ پولیس کا یہ ایقان ہے کہ پرامن احتجاج، عصمت ریزی، قتل اور ہجومی تشدد سے زیادہ خطرناک ہے۔