بی جے پی کا مقابلہ کے خواہشمند قائدین سے 4 تا 10 ستمبر تک درخواستوں کی وصولی

   

عنقریب الیکشن کمیٹی تشکیل ،بی جے پی کا انتخابی تیاریوں میں شدت پیدا کرنے کا فیصلہ

حیدرآباد ۔ 2 ستمبر (سیاست نیوز) بی جے پی نے تلنگانہ میں اپنی انتخابی تیاریوں میں شدت پیدا کردی ہے۔ 4 تا 10 ستمبر تک مقابلہ کرنے کے خواہشمند قائدین سے درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہیکہ بی آر ایس نے 115 امیدواروں کا اعلان کردیا ہے۔ کانگریس نے پارٹی قائدین سے مقابلہ کیلئے درخواستیں طلب کی ہیں۔ 119 اسمبلی حلقوں کیلئے 1006 درخواستیں وصول ہوئی ہیں۔ اب بی جے پی نے بھی اپنی انتخابی تیاریوں میں شدت پیدا کردی ہے اور مقابلے کے خواہشمند قائدین کو مشورہ دیا گیا ہیکہ وہ پارٹی کے ہیڈکوارٹر نامپلی میں شخصی تفصیلات پر مشتمل درخواستیں داخل کریں۔ توقع یہ کی جارہی تھی کہ اس مرتبہ تلنگانہ میں بی آر ایس، کانگریس اور بی جے پی میں سہ رخی مقابلہ ہوگا۔ کرناٹک کے انتخابات سے قبل ریاست تلنگانہ میں بی آر ایس اور بی جے پی کے درمیان زبردست نوک جھونک بحث و مباحث دیکھی جارہی تھی۔ تاہم کرناٹک کے نتائج کے بعد ریاست میں بی جے پی کمزور پڑ گئی۔ بی آر ایس اور کانگریس کے درمیان اصل مقابلہ کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ امیت شاہ نے پارٹی قائدین کے کمزور مظاہرہ پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے جس کے بعد بی جے پی اپنی انتخابی تیاریوں میں مصروف ہوگئی ہے۔ آر ایس ایس قائدین کے ساتھ اجلاس طلب کرتے ہوئے انتخابی حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا جس کے بعد بی جے پی قائدین اور کیڈر میں جوش و خروش بھرنے کیلئے مختلف پروگرامس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس میں بس یاترا، ورنگل میں سقوط حیدرآباد کا سرکاری پروگرام کے علاوہ دوسرے پروگرامس شامل ہیں۔ بی جے پی نے بی آر ایس اور کانگریس کے ناراض قائدین کو پارٹی میں شامل کرنے کی حکمت عملی تیار کی ہے۔ اب دیکھنا یہ ہیکہ اس منصوبے میں بی جے پی کتنی کامیاب ہوتی ہے۔ ن