بی جے پی کا یو ٹرن ، ہندو امیدوار مسلم ہونے کا انکشاف ، ٹکٹ واپس

   

Ferty9 Clinic

جے پور: اس بار زعفرانی خیمہ نے راجستھان میں ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا ہے۔ اجمیر کی مسودا سیٹ سے غلطی سے دیا گیا ٹکٹ بھی واپس لے لیا گیا۔ ہندوستان کی رپورٹ کے مطابق مسودہ اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے امیدوار ابھیشیک سنگھ چوہان کا ٹکٹ منسوخ کر دیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق ابھیشیک سنگھ چوہان کو بی جے پی نے ہندو راجپوت سمجھ کر ٹکٹ دیا تھا لیکن ابھیشیک چوہان مسلمان نکلے۔کہا جا رہا ہے کہ تبدیلی مذہب کے بعد مسلمان بنے ہیں۔ اجمیر میں وشو ہندو پریشد ان لوگوں کی واپسی کے لیے کام کر رہی ہے جنہوں نے اسلام قبول کر کے ہندو مذہب اختیار کیا تھا لیکن بی جے پی نے انہیں راجپوت سمجھا اور انہیں ٹکٹ دیا۔ابھیشیک سنگھ پر حقائق چھپانے کا الزام ہے، اس لیے بی جے پی ہائی کمان نے ان کا نام ہٹا دیا ہے۔ اب ان کی جگہ مسودا کے سابق سرپنچ وریندر سنگھ کناوت کو انتخابی میدان میں اتارا گیا ہے۔ مسودا میں 30 ہزار مسلم ووٹ ہیں، جو کہ فتح یا شکست میں فیصلہ کن کردار ادا کرتے ہیں۔رپورٹ کے مطابق ابھیشیک کا تعلق مہراترا گوترا سے ہونے کی وجہ سے تنازعہ ہوا تھا۔ تاہم ابھیشیک نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس کی تردید کی ہے۔ ابھیشیک سنگھ کا کہنا ہے کہ وہ پرتھوی راج کے خاندان سے ہیں۔ وہ پہلے کانگریس سے وابستہ تھے۔ لیکن بعد میں بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ آخری وقت میں بی جے پی کو بیک فٹ پر آنا پڑا۔ رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ بی جے پی نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ کسی مسلمانوں کو ٹکٹ نہیں دے گی۔اسمبلی انتخابات 2018 میں بی جے پی نے یونس خان کو ٹکٹ دیا تھا، جنہیں سچن پائلٹ کے سامنے شکست کا منہ دیکھنا پڑا تھا۔ بی جے پی کا واحد مسلم چہرہ یونس خان اس بار بی جے پی چھوڑ چکے ہیں۔وہ ناگور ضلع کے ڈیڈوانہ سے آزاد امیدوار کے طور پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔