بی جے پی کو ملک میں یکا و تنہا کردینے ممتابنرجی کی اپیل

,

   

l احتجاجی مارچ کے دوران چیف منسٹر کا سیاسی جماعتوں ، سیول سوسائٹیز اور طلبہ برادری سے خطاب
l شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ممتابنرجی کی مسلسل ساتویں ریالی
پرلیا (بنگال) ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتابنرجی نے بی جے پی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے آج تمام سیاسی جماعتوں، سیول سوسائٹیز اور طلبہ برادری سے اپیل کی کہ وہ متنازعہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے بی جے پی کو ملک میں یکا و تنہا کردے۔ انہوں نے آج الزام عائد کیا کہ بی جے پی مذکورہ شہریت قانون کے خلاف احتجاج کرنے والے کو ’’دیش دروہی‘‘ کی حیثیت سے مشہور کررہی ہے۔ لہٰذا سماج کے پڑھے لکھے طبقوں، سیاسی جماعتوں کو چاہئے کہ وہ اس زعفرانی جماعت کی مخالفت کرتے ہوئے اسے ملک بھر میں یکاوتنہا کردے۔ پانچ کیلو میٹر طویل احتجاج مارچ کی قیادت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی ملک کے حقیقی شہریوں کو اپنے شہریت قانون سے باندھنے کی کوشش کی کررہی ہے۔ ممتابنرجی نے ایک مرتبہ پھر اعادہ کیا کہ وہ اپنی ریاست میں نہ صرف یہ کہ سی اے اے اور این آر سی کو نہیں نافذ ہونے دیں گے بلکہ این پی آر کو بھی بنگال میں روبہ عمل نہیں لانے دیں گے۔ انہوں نے مرکز کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ جب تک وہ زندہ ہیں بنگال میں نہ سی اے اے نافذ ہوگا، نہ این آر سی پر عمل کیا جائے گا اور نہ ہی این پی آر پر کوئی کام ہوگا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بنگال میں پہلے ہی این پی آر پر ہونے والے کام کو روک دیا گیا ہے۔ مارچ کو خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں ہر ایک شخص سے اپیل کرتی ہوں کہ وہ جہاں کہیں بھی ہو بی جے پی کے خلاف ہاتھ ملائیں خصوصاً سیاسی جماعتیں، سیول سوسائٹیز اور طلبہ برادری آگے بڑھتے ہوئے پورے ملک میں اس زعفرانی جماعت کو یکا و تنہا کردیں جو ملک کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کردینے کے درپہ ہے۔ ریاست میں احتجاج کررہے طلبہ برادری کو اپنی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ایسے طلبہ جو 18 سال سے زائد کے ہیں، حکومت انہیں شہریت قانون کے حوالہ سے اپنی رائے کا اظہار کرنے سے کیسے روک سکتی ہے۔ انہوں نے مرکز کو وارننگ دیتے ہوئے کہا کہ تمہارا فرمان دہلی میں چل سکتا ہے اور یہ مت بھولو یہ بنگال ہے۔ ہم اسے یہاں کسی بھی حال میں نافذ نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک میں زندہ ہوں سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کو بنگال میں نافذ ہونے نہیں دوں گی۔ انہوں نے عوام کو بھروسہ دلایا کہ کسی ایک شخص کو بھی بنگال چھوڑ کر کہیں جانے نہیں دیا جائے گا۔ واضح رہیکہ چیف منسٹر ممتابنرجی 16 ڈسمبر سے اب تک پانچ مرتبہ احتجاجی مارچ اور دو مرتبہ احتجاجی ریالی کی قیادت کرچکی ہیں۔ انہوں نے عوام سے کہاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ووٹر لسٹ میں ان کا نام موجود ہے۔ اس کے بعد میری ذمہ داری ہوگی۔