بی جے پی کیلئے الیکشن کمیشن نے ووٹ چوری کئے : راہول گاندھی

,

   

اتراکھنڈ ، چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش میں بی جے پی کی مدد، مہاراشٹرا ووٹر لسٹ میں بڑے پیمانہ پر دھاندلیوں کا ثبوت موجود، الیکشن کمیشن کو کانگریس قائد کا کھلا انتباہ

بہار میںفہرست رائے دہندگان پر نظرثانی کا مقصد غریبوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا
حیدرآباد ۔ 8 ۔ اگست (سیاست نیوز) لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی نے الزام عائد کیا کہ ملک میں الیکشن کمیشن اور بی جے پی ساتھ مل کر ووٹوں کی چوری کر رہے ہیں جس کا ٹھوس ثبوت کانگریس پارٹی کے پاس موجود ہے۔ راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن اور بی جے پی میں ملی بھگت پر عوام کو باشعور کرنے کیلئے ایک ویڈیو جاری کیا جس میں مہاراشٹرا میں الیکشن چوری سے متعلق ثبوت پیش کئے ۔ راہول گاندھی جو گزشتہ 20 برسوں سے انتخابی سیاست میں سرگرم ہیں، اپنے دیرینہ تجربہ کی بنیاد پر کہا کہ وہ رائے دہی کے دن پولنگ مراکز پر کنٹرول ، ووٹر لسٹ کی تیاری اور دیگر سرگرمیوں سے اچھی طرح واقف ہیں۔ 1980 میں جب میں چھوٹا تھا ، اس وقت میں اور پرینکا گھر میں لئی تیار کرتے اور سڑکوں پر پوسٹر چسپاں کرتے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی خاندان سے تعلق کے سبب وہ انتخابی معاملات سے بخوبی واقف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں دیکھا گیا کہ انتخابی مہم کے دوران عوام کا موڈ کچھ اور دکھائی دیتا ہے لیکن نتائج کچھ اور منظر عام پر آرہے ہیں۔ انتخابی نتائج کی صورتحال سے ہمیں شک ہوا کہ کچھ نہ کچھ گڑبڑ ہے ۔ اتراکھنڈ میں کانگریس کو شکست ہوئی اور ایک حلقہ کے امیدوار سے راہول گاندھی نے پوچھا کہ جس علاقہ میں روڈ شو ہوا تھا ، وہاں کانگریس کو کتنے ووٹ ملے۔ حیرت تو اس بات پر ہوئی کہ روڈ شو میں ہزاروں افراد شریک تھے لیکن پولنگ بوتھ کانگریس کے ووٹوں سے خالی تھا۔ یہ ناممکن نتیجہ تھا جس پر ہمارا شک مزید مضبوط ہوگیا ۔ چھتیس گڑھ اور مدھیہ پردیش کے نتائج بھی بی جے پی کے حق میں رہے۔ 2018 میں مدھیہ پردیش میں کانگریس کو کامیابی حاصل ہوئی لیکن بی جے پی نے اقتدار کو چوری کرلیا تھا ۔ 2023 کے انتخابات میں بی جے پی حکومت کے خلاف عوامی لہر موجود تھی لیکن نتائج میں کانگریس کو صرف 65 نشستیں حاصل ہوئیں جو کہ عوام کے موڈ کے اعتبار سے ناممکن تھا ۔ راہول گاندھی نے مہاراشٹرا کے چناؤ کا حوالہ دیا اور کہا کہ وہاں لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات کے درمیان جادو سے نئے ووٹرس شامل ہوگئے ۔ جہاں بھی نئے ووٹرس شامل کئے گئے وہاں بی جے پی کو ووٹ حاصل ہوئے جس پر ہمیں شک ہوا اور ہم نے الیکشن کمیشن سے ڈیجیٹل ووٹر لسٹ اور سی سی ٹی وی ریکارڈنگ طلب کی۔ الیکشن کمیشن نے ڈیجیٹل ووٹر لسٹ اور ویڈیو ریکارڈنگ دینے سے انکار کردیا جس کے بعد کانگریس کو یقین ہوگیا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کی مدد کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بی جے پی کی مدد کے لئے الیکشن کی چوری میں ملوث ہے جس کی ہم نے جانچ شروع کی ۔ الیکشن کمیشن نے ووٹر لسٹ کا فزیکل ڈیٹا فراہم کیا جو لاکھوں صفحات پر مشتمل تھا ۔ اگر ڈیجیٹل ووٹر لسٹ فراہم کی جاتی تو ملک کے تمام حلقہ جات میں رائے دہی کے رجحان کی جانچ بآسانی کی جاتی تھی لیکن فزیکل ڈیٹا کے سبب صرف ایک اسمبلی حلقہ کی جانچ کے لئے ماہرین کی ٹیم کو 6 ماہ کی مدت درکار ہوئی ۔ انہوں نے کہا کہ مہاراشٹرا کے ایک لوک سبھا حلقہ کی محض ایک اسمبلی نشست کی جانچ کی گئی جس میں کئی بے قاعدگیوں کا پتہ چلا ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ مہاراشٹرا میں 100 اسمبلی حلقوں میں ووٹوں کی چوری ہوئی ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر لوک سبھا میں بی جے پی کو 10 تا 15 نشستیں کم حاصل ہوتی تو نریندر مودی وزیراعظم نہ ہوتے اور انڈیا الائنس کی حکومت تشکیل پاتی۔ کانگریس قائد نے بتایا کہ مہاراشٹرا کی ایک ووٹر لسٹ میں ایک ہی نام کئی جگہ پائے گئے اور ایک گھر میں 40 تا 60 رائے دہندوں کے نام شامل کئے گئے اور تصاویر غیر واضح ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فارم 6 کا غلط استعمال کیا گیا اور پہلی مرتبہ ووٹرس کے بجائے 90 سال کے افراد نے بھی فارم 6 کا استعمال کیا ۔ حلقہ کے 6.50 لاکھ ووٹرس نے ایک لاکھ ووٹوں کی چوری کی گئی ۔ ایک گھر جس میں محض 4 افراد کی گنجائش ہے ، وہاں 80 رائے دہندوں کے نام درج کئے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں الیکشن کمیشن بی جے پی کے ساتھ مل کر الیکشن چوری کر رہا ہے اور کانگریس نے ٹھوس ثبوت اکھٹا کرلئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کھل کر بی جے پی کے ساتھ ہیں اور بہار میں فہرست رائے دہندگان پر خصوصی نظرثانی مہم کا مقصد غریبوں کو ووٹ کے حق سے محروم کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فہرست رائے دہندگان میں شمولیت سے زیادہ نام خارج کئے گئے۔ راہول گاندھی نے الیکشن کمیشن اور اس کے عہدیداروں کو انتباہ دیا کہ وہ بچ نہیں پائیں گے ۔ میں صاف طور پر یہ کہہ رہا ہوں کہ آپ نے جو کچھ کیا ہے ، وہ ملک کے خلاف ہے۔ وقت آئے گا ، ہم آپ کو ضرور پکڑیں گے اور آپ بچنے والے نہیں ہیں ۔1

ہم ووٹ چوری کیخلاف ’کرو یا مرو‘ طرز پر
لڑیں گے :کانگریس
نئی دہلی، 8اگست (یواین آئی) کانگریس نے کہا ہے کہ جمہوریت کی حفاظت کیلئے ووٹ چوری کے خلاف جنگ گاندھی جی کے ‘کرو یا مرو’ کے نعرے کے مطابق لڑی جائے گی، اس لیے پارٹی نے پیر کو انچارج جنرل سکریٹریوں اور اتحادی تنظیموں کے سربراہوں کی میٹنگ بلائی ہے جس میں ووٹر لسٹ میں بے ضابطگیوں کے معاملے پر بات کی جائے گی۔جمعہ کو سوشل میڈیا ایکس پر یہ اطلاع دیتے ہوئے کانگریس کے جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال نے کہا کہ جس طرح باپو نے ہندوستان چھوڑو تحریک کے دوران ہمیں ‘کرو یا مرو’ کی اپیل کی تھی، پارٹی جمہوریت کو بچانے کیلئے اسی طرز پر ‘کرو یا مرو’ مہم شروع کرے گی۔ اس سے قبل انہوں نے تمام انچارج جنرل سکریٹریوں اور اتحادی تنظیموں کے سربراہوں کو پارٹی صدر ملکارجن کھرگے کے اس سلسلے میں لئے گئے فیصلے کے بارے میں بتایا کہ کھرگے نے 11 اگست کو پارٹی ہیڈکوارٹر 24 اکبر روڈ پر پارٹی جنرل سکریٹریوں، انچارجوں اور اتحادی تنظیموں کے سربراہوں کی میٹنگ پارٹی ہیڈ کوارٹر 24 اکبر روڈ میں بلائی ہے ۔ پارٹی لیڈر راہول گاندھی نے انتخابی دھاندلی کو بے نقاب کیا۔ بتایا گیا ہے کہ کھرگے اس میٹنگ کی صدارت کریں گے۔ وینوگوپال نے یہ بھی بتایا کہ ہفتہ کو گاندھی کی تاریخی پریس کانفرنس کو بھی ریاستی ہیڈکوارٹر پر اسکرین پر ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا تاکہ پارٹی کی ریاستی اکائیوں کے سامنے اس انتخابی دھوکہ دہی میں بھارتیہ جنتا پارٹی-الیکشن کمیشن کے گٹھ جوڑ کو بے نقاب کیا جاسکے ۔

ووٹ چوری پر راہول گاندھی کے انکشافات کی تحقیقات کرنے پرینکا گاندھی کا مطالبہ
نئی دہلی، 8 اگست (یو این آئی) کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا ہے کہ کانگریس کے سابق صدر اور لوک سبھا میں اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی نے ووٹ چوری کے حوالے سے جو انکشافات کئے ہیں وہ انتہائی سنگین ہیں اور ان کی تحقیقات ہونی چاہئے ۔ لوک سبھا کے احاطے میں جمعہ کے روز صحافیوں سے بات کرتے ہوئے محترمہ پرینکا گاندھی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ووٹر لسٹ اور ڈیٹا فراہم کرنا چاہئے ۔ کمیشن اور بی جے پی کی طرف سے جس طرح کے بیانات دیے جا رہے ہیں، ان سے صاف ہے کہ کچھ بے ضابطگیاں ہوئی ہیں اور اس کی تحقیقات ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی جی نے اتنا بڑا انکشاف کیا ہے ، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے ۔ الیکشن کمیشن ووٹر لسٹ فراہم نہیں کر رہا ہے ، تحقیقات نہیں کر رہا ہے ، الٹا حلف نامہ مانگ رہا ہے ۔ ہم مسلسل ڈیٹا دکھا رہے ہیں، لیکن کمیشن اپنا ڈیٹا ماننے کو تیار کیوں نہیں ہے ۔ محترمہ پرینکا گاندھی نے کہا کہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کی طرف سے اس طرح کے بیانات افسوسناک ہیں۔ اس سے بالکل واضح ہے کہ منصوبہ بند شکل میں بڑی بے ضابطگیاں ہورہی ہیں۔