آسام کے ریاستی وزیر بسوا شرما کا ادعا، بلالحاظ مذہب شہریت عطا کرنے کا تیقن، پارٹی کارکنوں سے براگ گھاٹی میں خطاب
گواہاٹی 24ستمبر(سیاست ڈاٹ کام)آسام کے وزیر خزانہ ہیمنت بسو شرما نے کہا ہیکہ بی جے پی نیشنل سٹیزنس رجسٹر (این آر سی) کومسترد کریگی اور سپریم کورٹ سے اپیل کریگی کہ پارٹی کو یہ قابل قبول نہیں ہے ۔مسٹر شرما نے جنوبی آسام کی براک گھاٹی میں پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہیکہ ’’سپریم کورٹ میں یہ معاملہ آنے دیجئے اور ہم کہیں گے کہ بی جے پی این آر سی کو مسترد کرتی ہے اور ہم اس میں یقین نہیں کرتے ہیں۔اس کی جگہ نیا این آر سی آئے گا۔ جو لوگ آج ہم پر ہنس رہے ہیں وہ یقینی طور سے ایک دن روئیں گے ۔ مذہبی مظالم کی وجہ سے جو لوگ ہندوستان آئے تھے انہیں شہریت دینے کے لئے ایک قانون بنایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس میں شہریت ترمیمی بل لایا جائیگا اور جو اقلیت پاکستان، بنگلہ دیش اور اٖفغانستان سے ہندوستان آئے تھے انہیں ہندوستان کی شہریت دی جائے گی۔مسٹر شرما نے کہا کہ ‘‘اگلے تین چار مہینوں کا انتظار کیجئے اور جو لوگ بھارت ماتا، بودھ، جین، عیسائی، سکھ اور پارسی مذہب میں یقین رکھتے ہیں انہیں شہریت دی جائیگی‘‘۔ہم لوگ ہندو بنگلہ دیشیوں کو شہریت دیئے جانے کے حق میں ہیں۔ زبان کو رہنے دیجئے لیکن آسام میں اس وقت زبان پر مبنی قومیت سب سے خطرناک ہے اور آسامی لوگ بنگالیوںکیخلاف نہیں ہیں۔آسام میں 31 اگسٹ 2019ء کو این آر سی کی قطعی فہرست شائع ہوچکی ہے جس میں جملہ 11 لاکھ شہریوں کے نام حذف کئے گئے ہیں جسکی وجہ سے اِس کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے حالانکہ این آر سی کی فہرست کے خلاف اپیل کرنے کیلئے 120 دن کی مہلت دی گئی ہے۔