مندروں کی ترقی کی تفصیلات عوام میں پیش کرنے کا فیصلہ، 2500 کروڑ سے مندروں کی ترقی کا دعویٰ
حیدرآباد۔3۔اپریل (سیاست نیوز) تلنگانہ میں بی جے پی سے مقابلہ کرنے کیلئے بی آر ایس نے نرم ہندوتوا کو اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی جے پی نے تلنگانہ میں ہندوتوا نظریات کو عام کرنے کی مہم چھیڑدی ہے جس کیلئے آر ایس ایس کے کیڈر کا استعمال کیا جارہا ہے ۔ سنگھ پریوار کی جانب سے یہ مہم چلائی جارہی ہے کہ کے سی آر ہندوؤں کے مخالف ہیں اور مسلمانوں کی دلجوئی میں مصروف ہیں۔ رمضان المبارک کے موقع پر کاروبار کو رات دیر گئے تک کھلا رکھنے کی اجازت بی جے پی کو برداشت نہیں اور اسے مخالف ہندو اقدام کے طور پر پیش کیا جارہاہے۔ بی جے پی کے ریاستی صدر بنڈی سنجے نے کہاکہ ہندو تہواروں کے موقع پر بازاروںکو بند رکھا جاتا ہے جبکہ مسلمانوں کو خوش کرنے کیلئے رمضان میں رات دیر گئے کاروبار کی اجازت دی گئی ۔ کے سی آر نے بی جے پی کی اس مہم کا مقابلہ کرنے کے لئے نرم ہندوتوا پالیسی اختیار کرتے ہوئے مندروں کو ترقی دینے کیلئے بڑے پیمانہ پر فنڈس جاری کئے ہیں۔ چیف منسٹر نے اسمبلی انتخابات سے قبل بی جے پی کی میم کو کمزور کرنے کیلئے جو منصوبہ بندی کی ہے ، اس کے مطابق ہر ضلع میں اہم مندروں کی ترقی کے لئے اقدامات کئے جائیں گے۔ چیف منسٹر نے ارکان اسمبلی کو ہدایت دی ہے کہ وہ مندروں کی ترقی اور پجاریوں کی بھلائی کیلئے حکومت کے اقدامات سے عوام کو واقف کرائیں۔ گزشتہ 9 برسوں میں مندروں کی ترقی کیلئے جاری کردہ فنڈس اور پجاریوں کی بھلائی کے اقدامات کی تفصیلات پارٹی ارکان اسمبلی کو فراہم کی جارہی ہیں تاکہ انہیں عوام میں پیش کیا جائے۔ اعداد و شمار کے مطابق بی آر ایس حکومت نے مندروں کی ترقی اور پجاریوں کی بھلائی پر 2500 کروڑ خرچ کئے ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق صرف یادادری مندر پر 1200 کروڑ خرچ کئے گئے اور اسے تلنگانہ میں تروپتی مندر کی طرح ترقی دی گئی جہاں روزانہ کم از کم 50 ہزار افراد پہنچ رہے ہیں۔ باوثوق ذرائع کے مطابق ہر ضلع میں ارکان اسمبلی کی جانب سے کیڈر کو مندروں کی ترقی کی تفصیلات حوالے کی جارہی ہیں تاکہ ہندو رائے دہندوں میں بی جے پی کی حکومت کے اثر کو زائل کیا جاسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی کے علاوہ وشوا ہندو پریشد اور بجرنگ دل کی جانب سے دیہی علاقوں میں مہم چلائی جارہی ہے جس میں کے سی آر کو مخالف ہندو کے طور پر پیش کیا جارہا ہے۔ ریاستی حکومت نے جن اہم مندروں کیلئے فنڈس جاری کئے ان میں وملواڑہ مندر 60 کروڑ ، کونڈہ گٹو مندر 100 کروڑ ، باسر مندر 50 کروڑ ، دھرم پوری مندر 50 کروڑ ، برکور مندر 13 کروڑ ، کمراویلی مندر 11 کروڑ ، دوباک مندر 3 کروڑ اور سدی پیٹ کی شیوا مندر کو 2 کروڑ منظور کئے گئے۔ر