بی جے پی کے امیدوار کو گریجویٹ طبقہ سے ووٹ مانگنے کا حق نہیں

   

اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات میں عوام نے مسترد کردیا : ٹی ہریش راؤ
حیدرآباد :۔ ریاستی وزیر فینانس ٹی ہریش راؤ نے کہا کہ کونسل میں رہنا بی جے پی کے امیدوار رامچندر راؤ کو پسند نہیں ہے ۔ اس لیے انہوں نے اسمبلی اور پارلیمنٹ کے لیے بھی مقابلہ کیا جنہیں عوام نے ٹھکرادیا ۔ حلقہ گریجویٹ کونسل حیدرآباد ، رنگاریڈی ، محبوب نگر کے ٹی آر ایس کارکنوں کا ہریش راؤ نے تانڈور میں ایک اجلاس طلب کیا ۔ اس موقع پر وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی ، ٹی آر ایس کی امیدوار وانی دیوی ، رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی ، سابق وزیر مہیندر ریڈی ، ٹی آر ایس کے رکن اسمبلی روہت ریڈی کے علاوہ دوسرے موجود تھے۔ اس موقع پر ہریش راؤ نے مزید کہا کہ وکلاء کی فلاح و بہبود کے لیے 100 کروڑ کا فنڈز مختص کرنے والی تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہے ۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں وکلاء کا تعاون ناقابل فراموش ہے ۔ کورونا بحران کے دوران حکومت نے 25 کروڑ روپئے فراہم کئے ۔ تلنگانہ حکومت جو جو مدد کی ہے وہ ملک کی کسی بھی ریاست نے ایڈوکیٹ برادری کے ساتھ اس طرح کا تعاون نہیں کیا ہے ۔ ہریش راؤ نے بی جے پی کے امیدوار رامچندر راؤ سے استفسار کیا کہ وہ ان 6 سال کے دوران وکلاء برادری کی فلاح و بہبود کے لیے کیا کیا ہے ۔ انہوں نے تمام گریجویٹ طبقات سے ٹی آر ایس کی امیدوار وانی دیوی کو ووٹ دے کر بھاری اکثریت سے کامیاب بنانے کی اپیل کی ۔ وزیر فینانس نے آر ایم پیز ، پی ایم سیز سے اپیل کی کہ جس طرح انہوں نے تحریک کو کامیاب بنایا ہے ۔ اس طرح ٹی آر ایس کی امیدوار کو بھی کامیاب بنائے ۔ انہوں نے کہا کہ کورونا کا تمام شعبوں پر اثر پڑا ہے ۔ بچوں کے مستقبل کی فکر کرتے ہوئے چھٹویں جماعت سے تعلیم کا باضابطہ آغاز کیا گیا ہے ۔ لاکھوں گریجویٹ کو تیار کرنے والی ٹی آر ایس کی امیدوار وانی دیوی کو پہلا ترجیحی ووٹ دینے کی اپیل کی ۔ مرکزی حکومت پر پٹرول ، ڈیزل اور پکوان گیس کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے غریب و متوسط طبقات کے عوام کو پریشان کرنے کا الزام عائد کیا ۔۔