بی جے پی کے انتخابی دنگل میں دھینگا مشتی شروع ہوگئی

   

مخالف گروپ نے پارٹی امیدوار پر حملہ کردیا ، کپڑے تار تار ، راجہ سنگھ کی بنڈی سنجے کے خلاف شکایت
حیدرآباد :۔ انتخابی دنگل میں بی جے پی اندرونی خلفشار کا شکار ہے ۔ ٹکٹ سے محروم قائدین دھینگا مشتی پر اتر آئے ۔ پارٹی دفاتر میں توڑ پھوڑ مچا رہے ہیں ۔ ساتھ ہی اپنے ہی قائدین کے خلاف مردہ باد اور ڈاؤن ڈاؤن نعرے لگا رہے ہیں ۔ بی جے پی رکن اسمبلی راجہ سنگھ نے تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے کے خلاف ہائی کمان سے شکایت کی ہے ۔ بی جے پی کی قومی قیادت گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن پر اپنی ساری طاقت جھونک رہی ہے ۔ قومی قائدین کو بی جے پی کو کامیاب بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ دوسری طرف مرکزی وزراء انتخابی مہم میں حصہ لے رہے ہیں ۔ ساتھ ہی دوسری جماعتوں کو بی جے پی میں شامل کرکے ہلچل مچایا جارہا ہے ۔ دوسری پارٹی کے قائدین ہی پارٹی کے خلاف بغاوت کررہے ہیں ۔ چار دن قبل پارٹی ٹکٹ سے محروم ہونے والے پارٹی قائدین نے کوکٹ پلی پارٹی آفس پر توڑ پھوڑ مچائی ۔ بی فارم کی اجرائی کے موقع پر پارٹی ہیڈکوارٹر نامپلی میں بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ کے حامیوں شیلندر کمار یادو نے گن فاونڈری ڈیویژن سے ٹکٹ حاصل کرنے والے دلت امیدوار اوم پرکاش پر حملہ کرکے ان کے کپڑے پھاڑ دئیے ۔ پارٹی کے فرنیچر کو نقصان پہونچایا ۔ راجہ سنگھ کے حامیوں نے مرکزی مملکتی وزیر داخلہ جی کشن ریڈی ، او بی سی بی جے پی کے قومی صدر ڈاکٹر لکشمن کے خلاف نعرے بازی کی ساتھ جی کشن ریڈی کے حامیوں نے راجہ سنگھ کے خلاف نعرے بازی کی ۔ ماحول کشیدہ ہوجانے پر پولیس نے مداخلت کی اور دونوں گروپس کو منتشر کردیا ۔ ٹکٹ سے محروم بی جے پی کے دوسرے قائدین اور ان کے حامی بھی ناراض ہیں ۔ ٹکٹوں کی تقسیم میں ہوئی نا انصافی پر بی جے پی کے رکن اسمبلی راجہ سنگھ ناراض ہے ۔ ان کا ٹیلی فونک میسیج آفشاں ہوگیا جو سوشیل میڈیا میں کافی تیزی سے وائرل ہوگیا ۔ جس میں انہوں نے تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے سے ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی ہائی کمان کو مکتوب روانہ کرنے کا ریمارک کیا ۔