بی جے پی کے اندر ’ سنجے بمقابلہ ایٹالہ ‘ اختلافات خطرناک موڑ پر

   

ہندو متحد ہوجائیں : بنڈی سنجے l تلنگانہ میں مذہب کی سیاست نہیں چلتی : ایٹالہ راجندر
حیدرآباد ۔ 17 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : تلنگانہ کی سیاست میں اس وقت سنسنی پھیل گئی جب مرکزی مملکتی وزیر بنڈی سنجے اور ملکاجگیری کی نمائندگی کرنے والے بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر کے درمیان ہندو مسلم ، فرقہ پرستی ، ذات پات ، مذہب کی سیاست کو لے کر ٹھن گئی ۔ دونوں قائدین کے بیانات اب سیدھے سیدھے پارٹی کے اندر ٹکر کی خبر بن چکی ہے ۔ جس کے بعد بی جے پی کی اندرونی سیاست میں زبردست ہلچل محسوس کی جارہی ہے ۔ ایک طرف بنڈی سنجے جوبلی ہلز کے ضمنی انتخاب میں بی جے پی کی شکست کے بعد کھل کر ہندو ووٹ بینک کو متحد کرنے کی مہم چلا رہے ہیں ۔ انہوں نے انتخابی مہم مذہبی خطوط پر چلائی جوبلی ہلز کا نام تبدیل کرنے ، سڑک توسیع میں منادر کو انہدام کرنے اور بی آر ایس پر 12 فیصد مسلمانوں کو اہمیت دینے 88 فیصد ہندوؤں کو نظر انداز کرنے کے الزامات اور ساتھ ہی سر کٹالیں گے مگر ٹوپی پہن کر مسلمانوں سے ووٹ نہ مانگیں گے کا دعویٰ کیا تھا جس سے انتخابی ماحول میں مزید گرمی پیدا ہوگئی تھی ۔ مگر بنڈی سنجے کی یہ سیاسی حکمت عملی جوبلی ہلز میں نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوئی ۔ یہاں تک کہ بی جے پی کا امیدوار لنکالا دیپک ریڈی اپنی ضمانت بھی نہیں بچا پایا ۔ دوسری طرف بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر نے اس حکمت عملی کی کھل کر مخالفت کی ۔ انہوں نے انتخابی مہم کے دوران مذہب اور ذات پات پر انسانیت کو ترجیح دیا تھا اور راست و بالراست مرکزی مملکتی وزیر بنڈی سنجے کے موقف سے اختلاف کیا تھا ۔ انہوں نے آج دوبارہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مذہب اور ذات پات کی بنیاد پر سیاست تلنگانہ میں کامیاب نہیں ہوگی ۔ ایٹالہ راجندر کا بیان آگ میں گھی ڈالنے کا کام کیا ہے کیوں کہ یہ سیدھا بنڈی سنجے کے بیان اور موقف کی مخالفت سمجھا جارہا ہے ۔ بی جے پی کے دو قائدین کے ٹکراؤ کو تلنگانہ بی جے پی میں پھوٹ تصور کیا جارہا ہے یا یہ کہا جارہا ہے بی جے پی نظریاتی طور پر دو حصوں میں تقسیم ہوگئی ہے ۔ بنڈی سنجے نے ریاست تلنگانہ میں ہندوؤں کو متحد ہوجانے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ مختلف حالات یا دھوکے میں آکر جو ہندو مذہب تبدیل کرچکے ہیں وہ دوبارہ سناتن دھرم میں لوٹ آئے ۔ گھر واپسی کرلینے والوں کا شاندار استقبال کیا جائے گا ۔ بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ ایٹالہ راجندر نے کہا کہ ان کے پاس مذہب اور ذات پات سے زیادہ انسانیت کی اہمیت ہے ۔ حالیہ اسمبلی انتخابات بہار میں یہ فارمولہ کامیاب ہوا ہے ۔ این ڈی اے نے بھاری اکثریت سے کامیابی درج کرتے ہوئے سب کو چونکا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جوبلی ہلز میں بی جے پی نے تاخیر سے اپنے امیدوار کا اعلان کیا ہے ۔ جوبلی ہلز ضمنی انتخاب کے بعد تلنگانہ میں سیاسی حالات موضوع بحث ہے ۔ اب بی جے پی کے اندرونی اختلافات نے اس کو مزید دھماکہ دار بنادیا ہے ۔۔ 2