ایس پی حمایت یافتہ آزاد امیدوار کپل سبل ، ایس پی کے جاوید علی خان بھی شامل
راجیہ سبھا الیکشن
نئی دہلی: ملک کی 15 ریاستوں میں راجیہ سبھا کی 57 سیٹوں کے لیے 10 جون کو الیکشن مقررہے۔ لیکن جمعہ کو نام واپسی کی معیاد ختم ہوتے ہی کئی امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ اس میں بی جے پی کے پاس ایک درجن سے زیادہ امیدوار ہیں۔ اس کے ساتھ ہی دیگر پارٹیوں کے کئی امیدواروں کے بلا مقابلہ راجیہ سبھا جانے کا راستہ بھی صاف ہو گیا ہے۔اتر پردیش سے راجیہ سبھا کی 11 سیٹوں کے انتخاب میں تمام امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ ان میں سے 8سیٹیں بی جے پی کے کھاتے میں اور تین سماج وادی پارٹی اتحاد کے کھاتے میں آئی ہیں۔ ان میں بی جے پی کے ڈاکٹر لکشمی کانت باجپائی، سریندر کمار ناگر، ڈاکٹر کے لکشمن، متھلیش کمار، بابو رام نشاد، ڈاکٹر رادھا موہن داس اگروال، درشنا سنگھ اور سنگیتا یادو شامل ہیں۔ ایس پی حمایت یافتہ آزاد امیدوار کپل سبل بھی بلا مقابلہ منتخب ہو گئے ہیں۔ ایس پی اور آر ایل ڈی اتحاد کے امیدوار جینت چودھری، آر ایل ڈی کے قومی صدر اور ایس پی کے جاوید علی خان بھی بلامقابلہ راجیہ سبھا ممبر منتخب ہوئے ہیں۔ ادھر مدھیہ پردیش میں راجیہ سبھا کی تین خالی نشستوں کے لیے جمعہ کو بلامقابلہ انتخابات ہوگئے ہیں۔ ریاستی کانگریس جنرل سکریٹری جے پی دھنوپیا نے کانگریس کے وویک تنکھا کا انتخابی سرٹیفکیٹ حاصل کیا۔ وہیں، بی جے پی کی کویتا پاٹیدار اور سمترا بالمیک اپنے انتخابی سرٹیفکیٹ ہفتہ کو حاصل یا۔بہار سے راجیہ سبھا کے لیے جمعہ کو کاغذات نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ختم ہونے کے بعد پانچوں ارکان کو بلا مقابلہ فاتح قرار دیا گیا۔ ان میں بی جے پی کے ستیش چندر دوبے اور شمبھو شرن پٹیل، آر جے ڈی کی میسا بھارتی اور فیاض احمد کے علاوہ جے ڈی یو سے کھیرو مہتو شامل ہیں۔