بی جے پی کے دو مرکزی وزراء ریاست کے کسانوں کیلئے بے فائدہ

   

کانگریس وعدہ فراموش ، بی آر ایس قائدین کا الزام ، میدک میں کسانوں کا مہا دھرنا

میدک۔7 اگست (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ریاستی کانگریس حکومت پر بی جے پی کی پشت پناہی کا الزام لگاتے ہوئے ریاست کے سابق وزیر زراعت و بی آر ایس کے سینئر قائد ایس نرنجن ریڈی نے کانگریس پر کسانوں سے کیے گئے وعدے پورے نہ کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے پیش گوئی کی کہ مقامی بلدی انتخابات کے بعد ریاست میں ’’کسان بندھو‘‘ اسکیم بند کر دی جائے گی۔ وہ آج ضلع میدک کلکٹریٹ سے متصل دھرنا چوک پر بی آر ایس پارٹی کے زیر اہتمام “کسان مہا دھرنا” پروگرام منعقد ہوا، جس کی صدارت پارٹی کی ضلع صدر و سابق ایم ایل اے ایم پدما دیویندر ریڈی نے کی۔ اس موقع پر سابق وزیر ہریش راؤ نے بھی کچھ دیر کیلئیے شرکت کی۔بغیر خطاب کے اچانک احتجاجی پروگرام سے چلے گئے۔نرنجن ریڈی نے دعویٰ کیا کہ کانگریس کے 600 روزہ اقتدار میں 600 کسانوں نے خودکشی کی۔ انہوں نے بھاجپا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوے کہا کہ ریاست میں بی جے پی کے دو مرکزی وزرا، ایم پی اور ایم ایل اے ہونے کے باوجود کسانوں کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا۔ بی جے پی صرف مذہب کی بنیاد پر سیاست کرتی ہے اور کسانوں کی ہمدرد نہیں۔ نرنجن ریڈی نے یاد دلایا کہ اقوام متحدہ نے “کسان بندھو” اسکیم کو ایک صدی میں سب سے بہترین اسکیم قرار دیا ہے ۔دْبّاک کے ایم ایل اے کے پربھاکر ریڈی نے کانگریس حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ انہوں نے وارننگ دی کہ اگر آئندہ دو تین دنوں میں پانچ نہروں کو پانی نہ چھوڑا گیا تو کسان زبردستی دروازے توڑ کر پانی حاصل کریں گے۔نرساپور ایم ایل اے سنیتالکشما ریڈی نے کہا کہ حکومت نے کسانوں کو ہر پہلو سے دھوکہ دیا ہے۔ اس احتجاج میں زیڈ پی کی سابق چیئرپرسن ہیما لتا شیکھر گوڑ، سابق ایم ایل ایز پٹلولا ششی دھر ریڈی، کرانتی کیرن، سابق ایم ایل سی شیری سبھاش ریڈی، ایرولہ سرینواس، دیویندر ریڈی، ملیکارجن گوڑ، جتیندر گوڑ، وجیالکشمی، تروپتی ریڈی، چندرا گوڑ، ہری کرشنا، ایم آنجنیا لو، جیون راؤ، آدرش ریڈی خواجہ سہیل محی الدین زبیر ،مہتاب سید صادق محمدفاضل غوث قریشی لنگاریڈی جے راج، کرشنا گوڑ اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔سابق وزیر ہریش راؤ بھی مختصر وقت کے لیے دھرنے میں شریک ہوئے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ باریک چاول پر بونس دیا جائے، قرض معافی کو مکمل کیا جائے، اور اگر ضرورت ہو تو کسانوں کو دھوکہ دینے والی سیڈ کمپنیوں کے خلاف پی ڈی ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے۔ انہوں نے سنگور پراجیکٹ سے پانی جاری کرنے کا مطالبہ کیا تاکہ کسانوں کو راحت مل سکے۔